پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

رمضان شوگر مل والد کی تھی اس سے میرا کوئی تعلق نہیں ،شہباز شریف

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( آن لائن )لاہور کی بینکنگ کورٹ نے مسلم لیگ نون کے صدر، قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف، ان کے صاحبزادے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع کر دی۔اپنے خلاف کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز لاہور کی بینکنگ کورٹ میں

پیش ہوئے۔ عدالت نے ایف آئی اے سے سوال کیا کہ مقدمے کی عبوری رپورٹ سے متعلق کیا پیش رفت ہوئی؟ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم عثمان ابھی شاملِ تفتیش نہیں ہوا، اس لیے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی۔عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم عثمان مقدمے میں شاملِ تفتیش کیوں نہیں ہوا، آج عبوری رپورٹ پیش کرنے کی تاریخ بتائیں، ورنہ تفتیشی افسر سمیت سب کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس دوں گا۔بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ ملزمان کی جانب سے ایک بھی تاریخ نہیں لی گئی، ملزم فریق کو تو اچھا لگتا ہے، چاہے آپ 2 ماہ کی تاریخ لے لیں، تفتیش مکمل کرنے کا وقت پورا ہوئے زمانہ بیت گیا، 3 ہفتے کا وقت دے رہا ہوں بعد میں وقت نہیں ملے گا۔ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شریک ملزمان پہلے ہی شاملِ تفتیش ہو چکے ہیں۔ملزم محمد عثمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم محمد عثمان کو اشتہاری بتایا گیا حالانکہ ملزم جیل میں قید تھا۔اس موقع پر شہباز شریف جج کی اجازت سے روسٹرم پر آگئے جنہوں نے کہا کہ میں کل ہی

اسلام آباد سے آیا ہوں، جب بھی آپ حکم کریں گے میں حاضر ہو جائوں گا، یہ وہی کیس ہے جو نیب میں بھی ہے۔مسلم لیگ نون کے صدر نے عدالت کو بتایا کہ رمضان شوگر مل میرے والد کی تھی، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ میاں شہباز شریف نے مزید کہا کہ رمضان شوگر مل میرا کاروبار نہیں، البتہ میرے اقدامات کی وجہ سے میرے بچوں کی شوگر ملز کو

اربوں کا نقصان ہوا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف نامکمل چالان طلب کر لیا۔بینکنگ کورٹ کے جج نے اپنے حکم میں کہا کہ آئندہ ایف آئی اے کو چالان پیش کرنے کے لیے کوئی مہلت نہیں ملے گی۔عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع کر دی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…