مرے ہوئے لوگوں کے ووٹوں کا اندراج کرایا ہوا ہے،کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا نے والے لوگ تبدیلی نہیں آنے دیتے، وزیر اعظم عمران خان

18  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ پرانے کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں وہ تبدیلی نہیں آنے دیتے، مرے ہوئے لوگوں کے ووٹوں کا اندراج کرایا ہوا ہے، کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے جدت نہیں لانا چاہتے،سمندر پار پاکستانیوں کی ہمیں اس ملک کے سب سے اہم اثاثے کے طور پر حفاظت کرنی ہے اور ووٹ کا حق ملنے کے بعد اب ہر حکومت سمندر پار پاکستانیوں کی قدر پر مجبور ہو جائے گی،

الیکٹرانک ووٹنگ مشین پوری دنیا میں کام کررہی ہے، ای وی ایم سے سارے مسئلے ختم ہوجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل پورٹل کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کل بہت خوشی ہوئی، بدقسمتی سے ہم نے کبھی اوورسیز پاکستانیوں کو اثاثہ نہیں سمجھا، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے ہر حکومت ان کی قدر کرے گی۔ انہوں نے کہا اوورسیز پاکستانیوں کو ملکی جمہوریت میں شامل کرلیا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پاور آف اٹارنی کا بڑا مسئلہ تھا ہم نے ان کا یہ معاملہ بھی حل کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے دنیا کو بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے سے زیادہ احمقانہ بات اور کیا ہوسکتی ہے اس لیے ہمیں الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی منظوری سے بہت خوشی ہوئی ہے۔عمران خان نے کہا سمندر پار پاکستانیوں کی ہمیں اس ملک کے سب سے اہم اثاثے کے طور پر حفاظت کرنی ہے اور ووٹ کا حق ملنے کے بعد اب ہر حکومت سمندر پار پاکستانیوں کی قدر پر مجبور ہو جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2019 میں یونان میں موجود ایک پاکستانی نے پاور آ ف اٹارنی کے حوالے سے وزیراعظم کے پورٹل پر ایک تجویز دی تھی اور اس کے بعد یہ عمل شروع کیا گیا، ایکٹ بھی تبدیل کیا گیا اور آج ان کے لیے یہ نیا پورٹل بنایا گیا ہے جن کی ترسیلات زر سے یہ ملک چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی 30ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجتے ہیں، ہم ایکسپورٹ کے سبب خلا پر نہیں کر سکتے لیکن آج ان کے پیسے کی بدولت پاکستان کھڑا ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس سے قبل جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے ذریعے ان کو ٹیکنالوجی کی بدولت سہولت دی تھی، جو ایک طویل عمل تھا لیکن آج ہم نے اس عمل

کو آسان بنایا اور آج یہ دوسرا عمل ہے جس سے ہم نے ان کی زندگیوں کو آسان بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب یا زلزلے سمیت جب بھی کوئی مسئلہ ا?یا تو سمندر پار پاکستانیوں نے دل کھول کر مدد کی اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان آگے بڑھے، اسی لیے میرے دل میں ان کی خاص اہمیت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی

ہمارا اثاثہ ہیں اور اگر ہم اس اثاثے کا صحیح معنوں میں استعمال کر لیں تو ہمیں آئی ایم ایف سمیت کسی کے بھی قرضوں کی ضرورت نہ پڑے لیکن بدقسمتی سے ہم نے انہیں کبھی اثاثہ نہیں سمجھا اور ان کی زندگی ا?سان بنانے کے بجائے پریشانیاں پیدا کیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں انہوں نے 30ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات

زر بھیجی ہیں جس کے لیے میں ان کا مشکور ہوں لیکن اس کے باوجود ان کی سرمایہ کاری کے جو مواقع پاکستان میں موجود ہیں وہ پاکستان میں نہیں ا?رہی جس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے ان کی اس طرح سے خدمت نہیں کی، ہم نے انہیں اس طرح رکھنا ہے جیسے قوم اپنے سب سے بڑے اثاثے کو رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے کل خاص

طور پر خوشی ہوئی کہ ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان کی جمہوریت میں شامل کر لیا ہے، ان کو ووٹنگ کے حقوق ملنے سے یہ فائدہ ہو گا کہ اب ہر حکومت سمندرپار پاکستانیوں کی قدر کرنے پر مجبور ہو جائے گی کیونکہ وہ اس حکومت کو ووٹ دیں گے جو ان کی زندگیاں بہتر کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کے ذریعے لوگ

حکومت پر نظر رکھ سکتے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی تعداد 90 لاکھ ہے اور جو بھی حکومت ا?ئی گی ان کی قدر کرے گی۔ عمران خان نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے بھی بہت خوشی ہے کیونکہ ٹیکنالوجی نے دنیا میں بہت ا?سانیاں پیدا کردی ہیں، ٹیکنالوجی کا ا?ج استعمال نہ کرنے سے زیادہ احمقانہ سوچ نہیں

ہو سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ 2008 میں الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی تجویز پیش کی تھی لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود یہ ممکن نہ ہو سکا کیونکہ اس ملک میں پرانے نظام سے فائدہ اٹھانے والے کبھی بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے الیکشن میں 15 لاکھ ووٹ ضائع ہوئے لیکن اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشین

ہوتی تو وہ ووٹ الیکشن میں ڈالے جاتے، لوگوں نے مرے ہوئے لوگوں کے ووٹ رجسٹر کرائے ہوئے ہیں لیکن الیکٹرانک مشین سے یہ مسئلہ بھی ختم ہو جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ا?خر یہ جماعتیں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے کیوں محروم رکھ رہی ہیں، ا?پ ان کا پیسہ تو لے لیتے ہیں جس سے ملک چل رہا ہے لیکن وہ

ووٹ نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمندرپار پاکستانیوں کے لیے مزید سہولتیں پیدا کرتے جائیں گے تاکہ وہ پاکستان کی قدر کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ پرانے کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں وہ تبدیلی نہیں آنے دیتے، مرے ہوئے لوگوں کے ووٹوں کا اندراج کرایا ہوا ہے، کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے جدت نہیں لانا چاہتے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں آٹومیشن کی کوشش کی لیکن اسے ایف بی آر نے ہی رکوا دیا، یوٹیلیٹی

اسٹورز میں جانچ کے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا لیکن یوٹیلیٹی اسٹور میں کام کرنے والوں نے ہی اسٹے آرڈر لے لیا۔ انہوں نے کہا گزشتہ سال 15 لاکھ ووٹ ضائع ہوئے، پاکستان کا مسئلہ ہی یہ ہے کہ کرپٹ سسٹم کو بچانے والے بیٹھے ہیں، لیکن امید ہے ای وی ایم سے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1970ء کے بعد الیکشن شفاف نہیں ہوئے، تین سال کی کوشش کے بعد ٹریک اور ٹریس سسٹم لا رہے ہیں، ای وی ایم سے دھاندلی کے تمام راستے بند ہو جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…