اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) یہ وظیفہ اللہ کے نام کا وظیفہ ہے جس کے ذریعے اللہ پاک انشاءاللہ آپ کی ہر پریشانی کو دور فرمائیں گےاور ہرحاجت ، ہر خواہش اور ہر ضرورت پوری گے ہر دعا قبول فرمائیں گے۔اگر اسے معمول بنا لیا جائے تو انشاءاللہ اللہ آپ کو ہر قسم کی پریشانیوں اور مصیبتوں سے محفوظ رکھیں گے اور آپ کو سکون اور راحت والی زندگی دیں گے۔
ہر قسم کی پریشانی سے نجات ملے گی۔ عمل یوں ہے کہ روزانہ عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد وہیں جائے نماز پر بیٹھ کر اول تین مرتبہ درود شریف پڑھنا ہے۔اور پھر اللہ پاک کا اسم مبارک” یا رحمن یا الرحمن “سو مرتبہ پڑھنا ہے اور آخر میں تین مرتبہ پھر درود شریف پڑھنا ہے اس عمل کے دوران آپ کی جو پریشانی یا حاجت یا ضرورت ہے اس کو مقصد اس پریشانی کو ذہن میں رکھنا ہے اس عمل کے بعد اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانے ہیں اور اللہ پر یقین رکھتے ہوئے دعا مانگنی ہے۔ یہ عمل روز کرنا ہے اور ہر روز یقین کے ساتھ دعا کرنی ہے انشاءاللہ آپ کی ہر حاجت ہوری ہو گی۔ آپ کو اپنا مقصد ملے گا۔ایک اور وظیفہ جو آپ نے نما ز عصر کے بعد کرناہے۔ اب آپ کو ایک اور وظیفہ بتاتے ہیں۔ کرنا آپ نے یہ ہے کہ اگر آپ کے گن اہ چاہے وہ سمند ر کی جھاگ جتنے بھی کیوں نہ ہوں۔ آپ نے نماز عصر کے بعد آپ تمام احباب نے ایک دعا پڑھنی ہے ۔ اور دعا کچھ یوں ہے ” لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ ، لہ الملک ولہ الحمد یحیی ویمیت وھو علی کل شیی ء قدیر”یہ آپ
نے جب پڑھناہے۔حضور اکرمﷺ نے فرمایا: اس وظیفے کو کرنے والے کے گن اہ اگر چہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ تو بخشش دیے جاتے ہیں۔ کونسا وظیفہ پڑھنے سے مشکل حل ہوجاتی ہے۔ تو ان لوگوں کے لیے ہے کہ “سورت التوبہ ” کی آیات نمبر ایک سواٹھائیس، ایک سو انتیس ہے۔ اور اس کے بعد آپ نے یہ تسبیح آپ نے کرنی ہے سبحان اللہ تیتیس بار
، الحمد اللہ تیتیس بارا ور اللہ اکبر چونتیس بار۔یہ تسبیح کرکے جب دعا مانگیں گے ۔انشاءاللہ! اللہ تعالیٰ کی ذات اپنے فضل وکر م سے آپ کی دعا کو شرف قبولیت عطا کرے ۔ یہ بھی عمل ہے جو آپ عصر کی نماز کے بعد کرسکتے ہیں۔ اور اسکے بھی بے شمار فائدے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص عشاءکی نماز جماعت کےساتھ پڑھے ۔ گویا
اس نے آدھی رات عبادت کی۔ا ور جو فجر کی نماز جماعت کےساتھ پڑھی گویا اس نے پوری رات عبادت کی۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دیتا ہے۔ وہ ایسے ہے گویا اس کے گھر کی بھوک اور مال ودولت سب کچھ اس سے چھین لی جاتی ہے۔ ایک اور جگہ پر حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے عصر کی نماز چھوڑ دی۔
اس کے سارے اعمال ضائع ہوجائیں گے۔ نبی کریم ﷺ کے سامنے ایسے شخص کا تذکرہ کیاگیا جو صبح ہونے تک سویا رہتا ہے۔نما ز فجر اور نماز عصر کی باجماعت ادائیگی کی بہت اہمیت ہے۔ اب ہونا یہ چاہیے کہ اگر آپ کو لگے کہ شاید آپ عصر کے وقت سوئے رہیں گے ۔ پھر آپ کام کررہے ہوں گے تو آپ اپنی روٹین اسی طرح بنا لیں۔ اگر ممکن ہوتو دوپہر کا کھانا کھا کر تھوڑی دیر آرام کرلیا کریں۔ مغرب سے قبل اور مغرب اور عشاء کے درمیان نہ سویا کریں۔ دیگر چار نمازوں کی بھی پابندی کریں۔ اسی طرح پانچویں کی بھی توفیق ہوجائے گی۔