لاہور( این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ اسکینڈل میں گرفتار ملزم علی احمدخان سے متعلق بتایا ہے کہ ملزم نے شہباز شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کی۔نجی ٹی وی کے مطابق نیب کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا
ہے کہ ملزم علی احمد خان نے شہباز شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ میں مدد اور اعانت کی ، ملزم نے منی لانڈرنگ میں نہ صرف مدد کی بلکہ سہولت کاری بھی کی۔نیب رپورٹ میں دعویٰ ٰکیا گیا ہے کہ ملزم علی احمد خان شہباز شریف کا بے نامی دار بھی ہے اور 2002 سے2018تک ڈی جی پی آر اور وزیر اعلیٰ ہائوس میں ملازم رہا۔رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے ملزم کی بھرتی کے لیے رولز میں نرمی بھی جبکہ دوران ملازمت ملزم نے دو بے نامی کمپنیز کی تشکیل میں مدد اور سہولت کاری کی ، دو کمپنیز گڈ نیچر اور یونی ٹاس کے ذریعے 1884 ملین سے زائدکی منی لانڈرنگ کی گئی۔نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم علی احمد خان نے کمپنیز میں سرمایہ کاری کے لیے بیرون ملک سے 41 ملین سے زائد کی ترسیلات وصول کیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق2016 میں ملزم کے کل اثاثوں کی مالیت لگ بھگ ڈیڑھ ملین تھی جبکہ بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات سے ملزم کے اثاثوں کی مالیت 43 ملین سے زائد ہو گئی۔