منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

مشرق وسطیٰ میں سائبر حملوں کے تانے بانے اسرائیلی کمپنی سے جڑنے لگے، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

تل ابیب(این این آئی)سائبر سیکیورٹی فرم ای سیٹ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظاہر ہوتا ہے مشرق وسطی کی ہائی پروفائل ویب سائٹس ہیک کرنے کے لیے سائبر حملے کی مہم میں اسرائیلی اسپائی ویئر کمپنی کانڈیرو کی فروخت کردہ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ای سیٹ کے تحقیقاتی افسر میتھیو فا کا کہنا تھا کہ ہمیں لگتا ہے کہ حملہ کرنے والے کانڈیرو کے صارف ہیں۔

ای سیٹ نے صارف کا نام لیے بغیر نشاندہی کی ہے کہ یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے محققین کی رائے ہے کہ جون میں سعودی عرب نے بھی اسی طرح کی تکنیکوں کا استعمال کیا تھا۔تل ابیب میں واقع کمپنی کانڈیرو، حکومتوں کو پرکشش جاسوسی سافٹ ویئر فروخت کرتی ہے۔ای سیٹ نے انکشاف کیا کہ یہ سافٹ ویئر واٹر ہول حملے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جو قانونی ویب سائٹس پر بدنیتی پر مبنی کوڈ شائع کرتے ہیں اور ان کا ہدف ہوتا تھا کہ لوگ ان کی ویب سائٹ پر جائیں۔ان کی ویب سائٹ پر جانے والے افراد کے کمپیوٹر متاثر ہوجاتے ہیں، ان کا بنیادی مقصد ان کی جاسوسی کرنا یا ان کو دوسرے طریقوں سے نقصان پہنچانا تھا۔ای سیٹ کا کہنا تھا کہ اس مہم میں جن ویب سائٹس کو ہدف بنایا گیا ان میں برطانیہ کی خبر رساں سائٹ مڈل ایسٹ آئی کے ساتھ ساتھ یمنی میڈیا کے المسیرہ جیسے میڈیا آٹ لیٹس شامل ہیں جن کا تعلق حوثی باغیوں سے ہے جو سعودی عرب کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ای سیٹ کے مطابق ان ہیکر کا دوسرا ہدف دی سعودی ریئلٹی ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ ہے جو سعودی عرب میں ایک مخالف صحافتی ادارہ ہے۔ہیکرز کی جانب سے ایرانی وزارت خارجہ، شام کی وزارت توانائی، یمن کی وزارت داخلہ و خزانہ کے ساتھ یمن اور شام میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اس ویب سائٹ کے دیگر متاثرین میں ایرانی حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ،

اٹلی کی کمپنی پیاگیو ایرواسپیس اور جنوبی افریقہ کی ایرواسپیس اور فوجی ٹیکنالوجی کا سرکاری ادارہ ڈینیل شامل ہے۔ای سیٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں نشاندہی کی کہ حملہ آوروں نے ایک ایسی ویب سائٹ بھی بنائی ہے جو جرمنی میں طبی تجارت کی نقل کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی دراندازی جولائی 2020 اور رواں سال اگست کے درمیان سامنے آئی۔کانڈیرو کا موازنہ اسرائیل کی ایک اور کمپنی این ایس او کے ساتھ کیا گیا جو رواں

سال اس تنازع کے زد میں آئی کہ حکومتیں اس کی پیگاسس ٹیکنالوجی کو دائیں بازو کے رہنماں، سیاستدانوں، صحافیوں اور کاروباری افراد کی جاسوسی کے لیے استعمال کرتی ہے۔امریکا نے رواں ماہ کے آغاز میں ہی اس کمپنی کی برآمدات پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے بلیک لسٹ میں شامل کردیا تھا۔میتھیو فا کا کہنا تھا کہ کانڈیرو کی مہم کا مقصد تمام افراد کا ڈیٹا جمع کرنا نہیں ہے، اس نے لوگوں کی بہت کم تعداد کو ہدف بنایا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…