اسلام آباد ( آن لائن)پارلیمنٹ میں متنازع قانون سازی کے معاملے پر اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خط کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس کل اتوار کو طلب کر لیا گیا ہے یہ اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا جس میں سٹیئرنگ کمیٹی میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنما
شرکت کریں گے ،تاہم ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ اپوزیشن نے حکومت سے پارلیمنٹ میں قانون سازی میں تعاون کے حوالے سے مشروط آمادگی ظاہر کی ہے اور سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود کو غیر جانبدار اور با اختیار بنائیں اور بعض وزراء مشیران کی سپیکر آفس میں مداخلت بند کریں ۔اس حوالے سے جب آن لائن نے سٹیئرنگ کمیٹی کے رکن اور سابق سپیکر ایاز صادق سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ کل اتوار کو سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں سپیکر کے خط کا جائزہ لیکر جواب دے دیا جائیگا تاہم ہمارا موقف واضح ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس سمیت صدر عارف کے تمام حالیہ جاری کردہ آرڈیننس بھی بحث کے لئے ایوان میں پیش کئے جائیں ۔ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں ماضی میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران جلد بازی اور تمام قواعد بلڈوز کر کے منظور کئے جانے والے 20 قوانین بھی ایوان میں واپس لائے جائیں اور اس حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی ہر بل کا شق وار جائزہ
لے،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس متنازع بلز پر اتفاق رائے کے بعد بلایا جائے اور اگر حکومت ایسا نہیں کرتی تو پھر اپوزیشن پہلے کی طرح شدید احتجاج کرے گی ،ایاز صادق کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے لئے اپوزیشن کا موقف سنا جائے ،ہمیں اعتماد میں لیا جائے تو سپیکر قومی اسمبلی کی ثالثی میں ہونے والے اجلاس میں حکومت سے قانون سازی میں تعاون کیلئے تیار ہیں ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک اپوزیشن جماعتوں نے ان ہائوس تبدیلی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔