اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

بے روزگار افراد کے لئے بڑی خوشخبری، ایک لاکھ خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبہ بھر میں مختلف محکموں میں ایک لاکھ خالی اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی خصوصی ہدایت پر ایک لاکھ آسامیوں پر بھرتی صرف اور صرف میرٹ اور مجوزہ تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر ریکروٹمنٹ پالیسی کے مطابق ہو گی۔ میرٹ، تعلیم اور تجربے کی بنیادپر بھرتی کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ایک لاکھ آسامیوں پر بھرتیوں کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور یہ بھرتی صرف میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر ہوگی- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایڈ ہاک ڈاکٹروں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کرنے کاحکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ آئندہ ایڈہاک ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیئے- وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے خالی آسامیوں پر بھرتی کے حوالے سے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں 33 ہزار خالی آسامیوں میں سے پہلے مرحلے میں 16 ہزار آسامیاں پر کی جائیں گی- انہوں نے بتایا کہ محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر میں 12 سو، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر میں 2900, ہائیئر ایجوکیشن میں 2600, کالج ٹیچر انٹرنز کی 3500، سول ڈیفنس میں 1200، محکمہ جیل خانہ جات میں 4,300 اور پٹواریوں کی 4800 آسامیوں پر مرحلہ وار بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس اور بارڈر ملٹری پولیس میں بھی 12 ہزار سے زائد خالی آسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔ ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ایڈہاک ڈاکٹروں کو درپیش مشکلات اور انہیں تنخواہوں کی ادائیگی میں حائل رکاوٹوں کا سختی سے

نوٹس لیتے ہوئے ان کی تنخواہیں بلارکاوٹ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ روزگار کی فراہمی کا یہ سفر ایک لاکھ نوکریوں سے شروع ہورہا ہے۔ وزیراعلٰی پنجاب نے محکمہ ہاؤسنگ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر محکموں میں خالی آسامیوں پر بھرتی کے لیے ضروری کارروائی شروع

کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس موقع پر میڈیا نمائندگان کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا کہ انتظامی بنیادوں پر ٹرانسفر پوسٹنگز صوبے کے چیف ایگزیکٹو کا اختیار ہے۔ جو آفیسر پرفارم نہیں کرے گا، اسے سیٹ پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف نوکریوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے قانونی معاملات عدالتیں جبکہ انتظامی امور

حکومت کی ذمہ داری ہیں۔حکومت پنجاب نے امن عامہ کے قیام کے لیے دھرنوں کے بعد سب سے پہلے مذاکراتی کمیٹی بنائی اور امن کے لیے پہل کی۔ ہمارے 5 پولیس اہلکاروں نے عوام کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ حکومت ان شہداء کے لواحقین کی ہر ممکن امداد کا بیڑہ اٹھائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس کے افسران اور جوانوں پر تنقید کی بجائے انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…