اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

سی آئی اے کی جانب سے پاکستانی قیدی ماجد خان پر ہونے والا تشدد امریکہ کی اخلاقی ساکھ پر داغ قرار

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

واشنگٹن(این این آئی)گوانتاناموبے کے قیدی کو جیل کی 26 سال قید کی سزا سنانے والے امریکی فوج کے سات سینئر افسران نے رحم کی اپیل جاری کردی اور ایک خط میں سی آئی اے کی جانب سے قیدی پر کیے گئے تشدد کو امریکا پر داغ قرار دیدیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق11 ستمبر کے حملے کے تناظر میں قید کیے گئے کسی قیدی کی جانب سے تشدد

کے بارے میں منظر عام پر آنے والے پہلے بیان میں پاکستانی نژاد ماجد خان نے سزا سنانے والی جیوری کو بتایا تھا کہ کس طرح سی آئی اے تفتیش کاروں نے انہیں ریپ کیا، مارا پیٹا اور پانی میں غوطے دئیے۔سال 2002 میں القاعدہ کی سازش میں کی مدد کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ماجد خان کو کیوبا میں واقع امریکی نیوی کے اڈے پر 29 اکتوبر کو سزا سنائی گئی تھی۔تاہم ایک ہاتھ سے لکھے گئے خط میں فیصلہ دینے والی 8 رکنی جیوری کے 7 اراکین نے ماجد خان پر ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی کی اخلاقی قدروں پر داغ ہے، یہ خط سب سے پہلے نیویارک ٹائمز میں شائع ہوا۔بعدازاں گوانتاناموبے کے فوجی کمیشن نے بھی غیر ملکی خبر رساں ادارے کو اس خط کی تصدیق کی۔ان افسران میں 6 فوجی اور نیوی کے افسران اور ایک میرین شامل تھے جنہوں نے کہا کہ درج ذیل پینل اراکین نے ماجد شوکت خان کے کیسز میں رحم کی سفارش کی ہے۔انہوں نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے جیوری کے اراکین

کے ساتھ خط پر دستخط بھی کیے۔خط میں کہا گیا کہ ماجد خان نے امریکا اور اس کی ساتھی اقوام کے خلاف سنگین جرائم کیے، یہ ان جرائم میں ملوث پائے گئے، انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا اور متاثرہ افراد اور ان کے اہلِ خانہ پر پڑنے والے اثرات پر افسوس کا اظہار کیا۔اس سے پہلے کی ایک رحم کی اپیل، جس سے ججز واقف نہیں تھے، اس کی بنیاد

پر ماجد خان کو 19 سال امریکی قید میں گزارنے کے بعد آئندہ سال کے اوائل میں رہا ہونا تھا۔ماجد خان کو خفیہ معلومات ظاہر نہ کرنے کی رضامندی پر اپنے کہانی سنانے کی اجازت دی گئی تھی۔39 صفحات پر مشتمل اپنے بیان میں انہوں نے مارچ 2003 میں کراچی میں گرفتار ہونے کے بعد پاکستان، افغانستان اور ایک تیسرے ملک میں تشدد کا نشانہ بننے کے بارے میں بتایا تھا۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…