کراچی/ اسلام آباد (آن لائن) سابق چیئرمین مرکزی رویے ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحما ن نے کہا ہے کہ مطالبے میں فرانسیسی سفیر کو نکالنے والی بات جھوٹ تھی، یورپی یونین سے تعلقات ختم کرنے سے متعلق بھی جھوٹ بولا گیا، جبکہ بعض حکومتی لوگوں کی طرف سے جھوٹ بولا گیا، معاہدہ کروانے میں ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں۔
انہوں نے کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کئی معاہدے کرکے توڑے گئے ان کو اعتماد نہیں تھا، پہلے معاہدہ کیا جاتا تھا اور شام کو ٹی وی پر کہا جاتا کہ اس معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں، ہمارا مطالبہ تھا کہ مذاکرات کیلئے بااختیار کمیٹی بنائی جائے۔مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے والی بات جھوٹ تھی،یورپی یونین سے تعلقات ختم کرنے سے متعلق بھی جھوٹ بولا گیا۔جب حکومتی لوگ جھوٹ بولنا شروع کردیں۔ ہم کہتے رہے طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، غیرحکیمانہ انداز میں طاقت کا استعمال فرعونیت ہے، ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں اور اصلاحی کوشش کے پیچھے کوئی مفاد نہیں ہے، لبرل کہتے ہیں حکومت کی رٹ کہاں گئی؟ مسئلہ یہ ہے کہ میڈیا میں سب جوان لوگ بیٹھے ہیں، لال مسجد کا آپریشن ہوا تو سب کہتے تھے حکومت کی رٹ کہاں ہے؟ جب رات کو آپریشن ہوا تو صبح سب مخالف ہوگئے، یہ حکومت کی صفوں میں دشمن ہوتے ہیں۔ہم نے نیک نیتی سے کام کیا ہے،ہم نے جو کچھ کیا وہ ملک، ریاست، انسانیت کے مفاد میں کیا۔ یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں ہے۔ مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ معاہدے میں جو کچھ طے پایا ہے وہ ایک ہفتہ یا عشرے میں خود پتا چل جائے گا۔ہم سے زیادہ کوئی پاکستان کا وفادار، محب وطن نہیں ہے، ہمیں کوئی وفاداری نہ سکھائے۔