لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) نے ڈینگی کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار اورپنجاب اسمبلی کااجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختوانخواہ سے پنجاب تک مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہاہے، بیڈز نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے مریضوں کے لئے گھروں سے چارپائیاں لا رہے ہیں،حکومت ڈینگی کے مریضوں کی تعداد اوراموات کے بارے میں درست اعدادوشمار نہیں دے رہی،
ڈینگی کیلئے ڈرپ کی شدید ترین کمی ہوگئی ہے جبکہ میگا کٹس کی بھی قلت ہے۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری،لاہور کے جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر، خواجہ سلمان رفیق نے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب سے حکومت آئی ہے عوام امراض اور وبا ء سے نبرد آزما ہیں،حکومت عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے تو عوام کو صحت کی سہولیات دی جاتی ہیں،جب سے حکومت آئی ہے ادویات کی قیمتوں میں 600فیصد تک اضافہ ہوا، علاج اورادویات کی مفت سہولیات چھین لی گئیں،زکوۃ و خیرات جو حکومت کو دئیے گئے وہ بھی کھا گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے ٹائیگر فورس کودئیے گئے لیکن عام آدمی کو سہولیات نہیں دی گئیں،بے یارو مددگار صوبہ ڈینگی وبا ء سے لڑ رہاہے،حکومت نے بینرز لگا دئیے ہیں کہ ڈینگی اور کورونا سے خود لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف لاہور میں ایک روز میں 373مریض رپورٹ ہوئے،کسی ہسپتال میں کورونا وارڈ نہیں بنایا گیا،ہماری حکومت نے ڈینگی کی ٹیسٹنگ 60سے 90روپے تک رکھی جبکہ آج حالات سب کے سامنے ہیں،ڈینگی کے مریضوں کو کورونا وارڈ میں منتقل کیاجارہاہے، جنرل ہسپتال میں لوگ اپنے مریضوں کیلئے گھروں سے چارپائیاں لا رہے ہیں کیونکہ بیڈز میسر نہیں ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے شہباز شریف کی قیادت میں 2011ء میں ڈینگی وبا ء پر قابو پایا،
ہمارے دور میں پنجاب میں ایک بھی موت نہیں ہوئی، لیکن آج ڈینگی وبا ء ملک بھر میں پھیل چکی ہے،خیبر پختوانخواہ سے پنجاب تک مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہاہے، ابھی تک ڈاکٹرز کو ریفریشر کورسز نہیں کروائے گئے، حکومت ڈینگی کے مریضوں کی تعداد اموات کو جان بوجھ کرنہیں بتا رہی، ڈینگی ڈرپ کی شدید
ترین کمی ہوگئی ہے،میگا کٹس کی قلت ہے، سی بی سی پر ڈاکٹر کا نسخہ کی شرط عائد کر دی گئی ہے،کیا مریض پہلے ہزار روپے کا نسخہ ڈاکٹر سے لے گا، اینڈرائیڈ موبائل کا سسٹم موجود ہے کیا عثمان بزدار نے ڈینگی وبا ء کو مانیٹر کیا، اسلام آباد شیخ رشید کی ذمہ داری ہے وہاں لوگ ڈینگی سے مرنا شروع ہو گئے ہیں،اسلام آباد میں سٹاف
ہی نہیں جو ڈینگی سے لڑے،وزیر اعظم کی ڈینگی پر کوئی توجہ نہیں، خیبرپختوانخواہ،اسلام آباد اور پنجاب میں بے پناہ مریض آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 21مئی کو حکومت کو متنبہ کیاکہ ڈینگی حملہ آور ہوگیاہے،ٹوئٹ پر ڈی جی ہیلتھ نے ڈینگی واک ہی کی،شہبازشریف نے ایس او پیز کی کتاب مرتب کی، لوگوں کے بیمار ہونے سے پہلے
کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے،مون سون سے پہلے اور بعد میں سرویلنس کرتے تو صورتحال یہ نہ ہوتی، تباہی کی وجہ نااہلی اور کسی کی بات کو نہ سننا ہے،شہبازشریف سے حسد کرنے والے کیوں دن رات نہیں پھر سکتے، بزدار گاڑیوں سے شہر لائٹیں دیکھتے ہیں،شہبازشریف بننے کا شوق ہے لیکن کوئی ان جیسا کام تو کریں،ڈینگی کی ڈبلیو
ایچ او کے بجائے لوکل ادویات لیں جو ناکارہ ثابت ہوئیں، ریڈ الرٹ اور اینڈرائیڈ سسٹم سے کیوں استفادہ نہیں کیاگیا، اپنے لوگوں کو پچاس پچاس لاکھ روپے تو دے رہے لیکن عوام پر کوئی پیسہ خرچ نہیں کررہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ سے کام نہیں ہوتا تو شہبازشریف اور خواجہ سلمان رفیق سے ٹیوشن لے لیں، اپوزیشن پر فوری طورپر پنجاب
اسمبلی کے اجلاس کیلئے ریکوزیشن دیں گے تاکہ ڈینگی پر معاملات طے ہو سکیں،گیارہ سو سے گیارہ سو کے نمبر اسی طرح آئے جس طرح عمران خان حکومت میں آئے، مریم نواز حمزہ شہباز اور شہباز شریف باہر نکل کر جلسے کر چکے ہیں، گندے ترین حالات میں ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں، سینتیسویں وزیر کو گاڑی نہیں مل رہی،الائچوں پر لوگوں کو فارغ کیاجارہاہے۔