ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اضافہ کرکے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈال کر ریلیف دیا گیا، فرخ حبیب

datetime 16  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(این این آئی)وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ کورونا کی عالمی وبا نے پوری دنیا کی معیشت کا بھرکس نکال دیا ہے،اسی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے ہمیں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑ،حکومت کی پوری کوشش ہے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جا ئے،معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کو

زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،انہوں نے کہاکہ پٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اضافہ کرکے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈال کر ریلیف دیا گیا،انڈسٹری بھی ترقی کررہی ہے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں،عوام کو راشن کارڈ کی طرز پر احساس کارڈ کے ذریعے آٹے، چینی، گھی، دالوں پر براہ راست سبسڈی دیں گے،پی ڈی ایم جتنے مرضی جلسے،جلوس، ریلیاں کرلے یہ اپنی موت آپ مرچکی،لولہی لنگڑی، ٹوٹی پھوٹی،سیاسی بیروزگاروں کی پی ڈی ایم سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،عوام ان چوروں لٹیروں اور قومی مجرموں کو بچانے کیلئے باہر نہیں نکلیں گے۔ہفتہ کو گورنمنٹ ماڈل ایم سی گرلز ہائر سیکنڈری سکول سمن آباد فیصل آباد میں عشرہ رحمت اللعالمینؓ کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ چونکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اسلئے پاکستان سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 37 ڈالر فی بیرل پر تھیں تو حکومت عوام کو ریلیف دیتی رہی لیکن اب یہ قیمت دوگنا سے بھی زیادہ ہوکر 85 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی ہے لہذا حکومت کو بھی قیمتوں میں کچھ اضافہ کرنا پڑا ہے مگر پھر بھی حکومت نے پٹرول پر سیلز ٹیکس 17 سے کم کرکے 6.84 فیصد اور پٹرولیم لیوی کو کم کرکے 25 سے30 کی بجائے 5.64 روپے کیااس طرح حکومت نے اپنا ریونیو کم کرلیا تاکہ عوام پر زیادہ بوجھ نہ پڑے حالانکہ دیگر ممالک میں پٹرول کی قیمتیں اب بھی پاکستان سے بہت زیادہ ہیں۔فرخ حبیب نے کہا کہ دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 13.5 فیصد اضافہ کے برعکس ہم نے 8 فیصد اضافہ کرکے اربوں کا بوجھ خود اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرحکوئلہ جس سے بجلی پیدا اور انڈسٹری چلتی ہے کی قیمت عالمی سطح پر 50 ڈالر فی ٹن سے بڑھ کر 250 ڈالر اور خوردنی تیل کی قیمت 500 ڈالر فی ٹن سے بڑھ کر 1200 سے 1300 ڈالر فی ٹن ہو گئی ہے جس کے ساتھ ساتھ کنٹینر شپنگ کے جو چارجز پہلے 2000 ڈالر اور پہنچ 1 ماہ تھی اب اس کے چارجز بڑھ کر 8000 سے 10ہزار ڈالر اور پہنچ 3 سے4 ماہ ہوچکی ہے۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ 1970 کے بعد کورونا کی عالمی وبا کے باعث دنیا میں مہنگائی کی بدترین لہر آئی ہے جبکہ بلوم برگ نے بھی اس کی تائید کی ہے لیکن اس کے باوجود ہم عوام کو ریلیف دینے کی تمام ممکن

کوشش کررہے ہیں اور اس ضمن میں ہماری گھی ملز مالکان سے بات چیت چل رہی ہے تاکہ گھی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکے جس کیلئے حکومت ٹیکسوں میں مناسب کمی کیلئے بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگلے ماہ نومبر میں راشن کارڈ کی طرز پر 1 کروڑ20 لاکھ غریب خاندانوں کو احساس کارڈ جاری کررہی ہے جس پر وہ

آٹے، چینی، دالوں اور گھی پر براہ راست سبسڈی حاصل کرسکیں گے۔فرخ حبیب نے کہا کہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے تیز رفتاری سے کسان کارڈز کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے تاکہ وہ براہ راست سبسڈی حاصل کرکے غذائی اجناس کی پیداوار میں اضافہ اور اپنی زرعی ضروریات کو پورا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ

اگلے ماہ نومبر سے پنجاب کے ہر گھرانے کو ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع کیا جا رہا ہے جس سے ہر گھرانہ سالانہ 10 لاکھ روپے تک اپنی پسند کے ڈاکٹر اور اپنی پسند کے ہسپتال سے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا علاج کرواسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے پیداوار میں اضافہ ہوا ہے جبکہ لارج سکیل مینوفیکچرنگ بھی

12 فیصد تک بڑھ گئی ہے اسی طرح کنسٹرکشن سیکٹر میں 1000 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری سے بڑی تعداد میں متعلقہ شعبہ جات کا کا م چلا بلکہ 8 لاکھ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی پیدا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کا رجحان جاری ہے نیز کاٹن کراپ 6 ملین گانٹھوں سے بڑھ کر 9

ملین گانٹھ ہوگئی ہے جس میں اگلے سالوں میں مزید اضافہ ہوگا۔فرخ حبیب نے کہا کہ اس بار اللہ کے فضل سے گنے کی شاندار فصل ہوئی ہے اور چونکہ کسان کو گنے کا معقول و بروقت معاوضہ ملنے سمیت اگلے ماہ نومبر میں شوگر ملوں کا گنے کا کرشنگ سیزن شروع ہو جائے گا لہذا نئی چینی مارکیٹ میں آنے سے چینی کے نرخوں میں

بھی خاطر خواہ کمی ہوجائے گی تاہم اس وقت تک ہمارے پاس امپورٹڈ چینی موجود ہے جسے مارکیٹ سے سستے داموں شہریوں کو فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بمپر کراپس آنے سے کسان کی آمدنی میں اضافہ اور اکنامک منی سائیکل بھی تیز ہوگا۔فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت کو بجلی کی قیمتوں میں مجبورا اضافہ کرنا پڑرہا

ہے کیونکہ پچھلی حکومتیں عوام کیلئے ایک ایسا پھندا فٹ کر کے گئی ہیں کہ آپ بجلی لیں یا نہ لیں مگر ہمیں ان کا کرایہ ادا کرنا ہے یہی وجہ ہے کہ سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور پہلے ان کو ادا کی جانیوالی جو رقم 800 ارب تھی وہ اب بڑھ کر 1200 ارب ہوگئی ہے اور آنیوالے دنوں میں مزید اضافہ سے یہ بوجھ 2500 ارب تک

پہنچ جا ئے گالیکن حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں جو اضافہ کیا ہے اس سے 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنیوالا صارف جس کی تعداد کل صارفین کی 52 فیصد ہے وہ اس اضافہ سے متاثر نہیں ہوں گے۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حکومت 10 نئے ڈیم بنا رہی ہے جس سے 10 ہزار میگا واٹ سستی بجلی پانی سے

پیدا کی جائے گی اور عوام کو ریلیف مل سکے گانیز آنیوالے سالوں میں بجلی کی قیمتیں کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سابق کرپٹ حکمرانوں نے اکانومی کا بیڑا غرق کردیا اور جعلی اکانٹس و منی لانڈرنگ کے ذریعے قوم کی کمر میں ایسا چھرا گھونپا کہ وہ دوبارہ اٹھ ہی نہ سکے مگر ہم اپنے وسائل کے مطابق جہاں جہاں

ممکن ہے عوام کو ریلیف دینے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم بھان متی کا کنبہ اور سیاسی بیروزگاروں کا ٹولہ ہے جو اپنی موت آپ مرچکا ہے جبکہ ان کی لانگ مارچ، دھرنوں اور استعفوں کی سیاست پہلے ہی دم توڑ چکی ہے اسلئے یہ جتنے مرضی جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کرلیں عوام ان چوروں

اور لٹیروں کو بچانے کیلئے باہر نہیں نکلیں گے تاہم کسی کے خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں اور نہ ہی حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ ہے اسلئے وہ اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں وہ صرف اپنے مطلب کے خواہاں ہیں مگر عمران خان کے ہوتے ہوئے ان کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…