جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پی ٹی آئی کے 3 سال میں مجموعی قرضوں میں149 کھرب روپے اضافہ

datetime 6  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کے 3 سال میں مجموعی قرضوں میں 149 کھرب روپے اضافہ ہوچکا ہے۔ 2018 میں مجموعی قرضہ 249 کھرب 53 ارب تھا جو 2021 میں بڑھ کر 398 کھرب 59 ارب روپے ہوگیا۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق، پاکستان کے مجموعی قرضوں میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 149 کھرب روپے اضافہ ہوچکا ہے۔ مالی سال 2018 میں

مجموعی قرضہ 249 کھرب 53 ارب روپے تھا، جو کہ 30 جون، 2021 تک 398 کھرب 59 ارب روپے ہوگیا تھا۔ وزارت خزانہ کے قرضہ مینجمنٹ ونگ کی جانب تیار کیے گئے سالانہ قرضہ جائزہ اور سرکاری قرض بلیٹن برائے سال 2020-21 کے مطابق، وفاق کا بنیادی خسارہ (سرپلس) 967 ارب روپے تھا ، سود کی ادائیگی 2750 ارب روپے اور شرح مبادلہ کی گراوٹ (ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر) سے 665 ارب روپے مالی سال 2020-21 میں اضافہ ہوا۔ ایف آر ڈی ایل ایکٹ، 2005 کے مطابق، مجموعی سرکاری قرض کا مطلب وہ قرضہ جو حکومت نے لیا ہو (اس میں وفاقی اور صوبائی حکومت شامل ہیں)۔ تاہم، اس میں مجموعی ادائیگیاں شامل نہیں ہیں۔ مالی سال 2018 کے اختتام تک مجموعی سرکاری قرض اور ادائیگیاں 298 کھرب روپے تھی، جو کہ ستمبر 2021 تک 478 کھرب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔ ن لیگ کے دور حکومت میں 2013 سے 2018 تک مجموعی سرکاری قرض اور واجبات 140 کھرب روپے سے بڑھ کر 290 کھرب ہوئے۔ جب کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں مجموعی سرکاری قرضے اور واجبات 60 کھرب روپے سے بڑھ کر 140 کھرب روپے ہوئے تھے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ قرضوں کے اس تیزی سے بڑھتے بوجھ سے واضح ہوتا ہے کہ سرکاری قرضے اور واجبات سپر سونک رفتار سے بڑھے ہیں جو مکمل تباہی کی جانب جارہے ہیں۔ مجموعی سرکاری قرضوں میں مقامی قرضوں کا حجم 66 فیصد ہے، جب کہ 34 فیصد غیرملکی قرضہ ہے۔مجموعی مقامی قرضے 262 کھرب 65 ارب روپے تھے، جس میں سے مستقل قرضے 159 کھرب 11 ارب روپے، گردشی قرضے 66 کھرب 80 ارب روپے اور غیرفنڈڈ قرضے 37 کھرب 64 ارب روپے تھے۔ جب کہ مجموعی غیرملکی قرضے جون 2021 کے اختتام تک 86.4 ارب ڈالرز تھے، جس میں سے بیرونی سرکاری قرضہ 79.031 ارب ڈالرز اور آئی ایم ایف 7.384 ارب ڈالرز ہوچکا ہے۔ پاکستان کا بیرونی قرضہ چار اہم ذرائع سے حاصل کیا جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…