کابل(آن لائن ) افغان حکومت نے خواتین کو ملازمت پر واپس بلا لیا۔افغان میڈیا کے مطابق محکمہ پاسپورٹ میں کام کرنے والی تمام خواتین کو ملازمت پر واپس ا?نے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی کے مطابق تمام خواتین وزارت داخلہ میں اپنی ملازمتوں پر واپس ا?کر کام شروع کر دیں۔ گزشتہ روز طالبان نے مولوی عبدالکبیر کو افغانستان کا نائب
وزیراعظم نامزد کر دیا۔ طالبان کی جانب سے ملک کے صوبوں میں بھی تقرریاں کی گئیں۔ طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی منظوری کے بعد کابینہ اراکین کی تعداد میں اضافہ کیا گیا۔ ۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے کہا ہے کہ تمام خواتین وزارت داخلہ میں اپنی ملازمتوں پر واپس آ کر کام شروع کر دیں۔ افغان وزارت داخلہ نے پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے آپریشنز کی بحالی کا اعلان کردیا۔افغان میڈیا کے مطابق ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے منگل کے روز آپریشنز کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں 25 ہزار پاسپورٹ شہریوں کو جاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے قائم مقام سربراہ علیم گل حقانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک بھر صوبوں میں بھی پاسپورٹ سروسز کو بحال کردیا گیا ہے۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہاکہ افغانستان کے نئے پاسپورٹ پرانے ٹائٹل ’اسلامی جمہوریہ افغانستان‘ کے نام سے ہی جاری کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی خواتین اسٹاف کو بھی اپنی ڈیوٹی پر واپس آنے کے لیے کہا گیا ہے، خواتین کے پاسپورٹ کے معاملات دیکھنے کیلئے خواتین اسٹاف کو بھرتی کیا جائے گا۔افغان میڈیا کے مطابق پاسپورٹ سروسز کی بحالی کے بعد کچھ خواتین اسٹاف اپنی ڈیوٹی پر واپس بھی آچکی ہیں۔وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق تقریباً دو ماہ تک آپریشنز معطل رہنے کے باعث پاسپورٹ کے حصول کے لیے ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد درخواستیں جمع کرائی گئیں۔واضح رہے کہ افغانستان میں 15 گست کو کابل پرطالبان کے کنٹرول کے بعد وزارت داخلہ نے پاسپورٹ ا?پریشنز معطل کردیے تھے۔اس سے قبل طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ مستقبل میں جو نئے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ جاری کیے جائیں گے ان پر ‘اسلامی امارت’ لکھا جائے گا۔