جمعہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2024 

قومی ترانے کے الفاظ اور دھن میں تبدیلی کی خبریں ٗ حکومت کی جانب سے اہم بیان جاری

datetime 28  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)وزارت اطلاعات ونشریات نے واضح کیا ہے کہ قومی ترانے کے اصل الفاظ اور اس کی دھن میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہیں مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ترجمان کے مطابق قومی ترانے کو جدید ترین ٹیکنالوجی اور صداکاروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ دوبارہ ریکارڈ کیا جائے گا۔

اس حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی نے متفقہ طور پر قومی ترانے کی باضابطہ دوبارہ ریکارڈنگ کے لئے آرکسٹریشن اور ووکل رینڈرنگ کے اعلی ترین بین الاقوامی معیار کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔موجودہ قومی ترانہ پہلی بار 1954 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ کمیٹی نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں وکشمیر سے تقریبا 120 سے 150 گلوکاروں کو شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ وفاق کی تمام ثقافتوں اور عقائد کی ترجمانی ہو سکے۔ یہ فیصلہ قومی ترانے کی دوبارہ ریکارڈنگ سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کے چوتھے اجلاس میں کیا گیا جو 25 ستمبر 2021 کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین سابق سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر جاوید جبار نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات ونشریات شہیرا شاہد، ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلی کیشنز کی ڈائریکٹر جنرل عمرانہ وزیر، ڈائریکٹر پروڈکشنز آئی ایس پی آر بریگیڈیئر عمران نقوی، معروف فلمی شخصیت ستیش آنند ،عالمی شہرت یافتہ میوزکولوجسٹ ارشد

محمود، روحیل حیات اور نفیس احمد کے علاوہ چاروں صوبوں سے وابستہ فنون لطیفہ اور تعلیم سے وابستہ نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔اجلاس میں قومی ترانے کی ازسرنو ریکارڈنگ کی تیاری اور پیداواری لاجسٹکس اور ان پر آنے والے اخراجات کے پہلوئوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 67 برس سے زائد عرصے میں جہاں ریکارڈنگ اور میوزک کے آلات میں عالمی سطح پر جدت

آئی ہے، وہاں موسیقی میں بے پناہ صلاحیتوں کے باوجود پاکستان کے پاس نہ تو مستقل قومی آرکسٹریشن ہے اور نہ ہی ترکی اور دیگر مسلم ممالک کی طرز پر ریکارڈنگ کی جدید سہولیات میسر ہیں۔اجلاس میں پاک افواج کے براس بینڈز کی خصوصی حیثیت کا جائزہ بھی لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مقامی سطح پر تمام تر کوششیں بروئے کار لا

کر سازندوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی دوست ممالک کے قومی آرکسٹراز سے بھی استفادہ کیا جائے۔ قومی ترانے میں صداکاری کے لئے خالصتا پاکستانی گلوکاروں اور صداکاروں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فلم اور ویڈیو پروڈیوسرز سے قومی ترانے کے لئے ایک منٹ 20سیکنڈ پر مشتمل دورانیے کی نئی ویڈیو کی تکمیل کے لئے

بھی سفارشات طلب کی گئیں۔اسٹیئرنگ کمیٹی نے زور دیا کہ قومی ترانے کی نئی ریکارڈنگ پاکستان کی آنے والی 75 ویں سالگرہ سے پہلے مکمل ہونی چاہئے۔مندرجہ بالا سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام وفاقی حکومت کی منظوری سے رواں برس جون میں عمل میں لایا گیا جس میں فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کو بھی نمائندگی دی گئی۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…