لاہور(این این آئی)یونائیٹڈ آٹوموبائلز اور روڈ پرنس یکم اکتوبر سے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں بالترتیب 5 ہزار اور 3 ہزار روپے تک اضافہ کرسکتی ہیں۔ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹرسائیکل اسیمبلرز کے چیئرپرسن
محمد صابر شیخ کا کہنا ہے کہ کمپنیاں ڈیلرز کو موٹر سائیکلیں فروخت نہیں کررہیں اورکمپنیزاس وقت یہ چاہتی ہیں کہ قیمتوں میں اضافہ ہو۔کئی ڈیلروں نے موٹرسائیکلوں کی دستیابی کے حوالے سے رابطہ کیا تاہم مارکیٹ میں موٹر سائیکلیں آسانی سے دستیاب نہیں۔ڈیلرزکا کہنا ہے کہ اگلے ماہ موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔موٹرسائیکل اسیمبلرز کے چیئرپرسن صابر شیخ نے کہا کہ اسٹیل اور ڈالر 169روپے کے قریب جاپہنچا ہے اس کے باعث موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے۔ ان تمام عوامل کے باعث کمپنیزتنائوکا شکار ہیں جبکہ موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کرسکتے ہیں جس کے بعد خریداروں کو زیادہ پیداواری لاگت پہنچائی جاسکے گی۔یاد رہے کہ پاکستان کا آٹو سیکٹر بشمول کار اور موٹرسائیکل دونوں حصوں کا انحصار درآمد شدہ پرزوں پر ہے۔ درآمد شدہ اشیا ء ڈالر کے موجودہ ریٹ کے لئے انتہائی حساس ہیں۔