کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)افغانستان میں طالبان کی حکومت کے بعد متعدد ٹی وی سیٹس توڑنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی فارسی کے صحافی ضیا شہریار کی جانب سے اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مذکورہ ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے
کہ ٹی وی سیٹس سڑک پر رکھے ہیں جنہیں لوگ ڈنڈوں کی مدد سے توڑ رہے ہیں۔صحافی نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ افغانستان کے ایک گاؤں میں گھروں میں موجود ٹی وی سیٹ توڑنے کی سرکاری تقریب منعقد کی گئی جس میں طالبان کے مقامی عہدیداروں سمیت گاؤں کے بزرگوں نے بھی شرکت کی۔ضیا شہریار نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ میں جانتا ہوں کہ افغانستان کے لوگ ٹیلی ویژن سیٹس کو اپنے گھروں کی طرح پیار کرتے ہیں، میرے پاس اس واقعے سے متعلق کہنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے۔دوسری جانب افغانستان میں سکول جلد کھول دیئے جائیں گے ‘لڑکیوں کے لئے علیحدہ سے تعلیم کے انتظامات کئے جا رہے ہیںں ۔ترجمان افغان حکومت ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول جلد کھول دیے جائیں گے۔ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ حکومتی عہدے دار لڑکیوں کی علیحدہ تعلیم کے انتظامات کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کے لیے علیحدہ کلاسز اور اساتذہ کے لیے انتظام کیا جارہا ہے۔ذبیح اللّٰہ مجاہد نے یہ بھی کہا کہ انتظامات مکمل ہونے پر تفصیلات سے میڈیا اور لوگوں کو آگاہ کردیا جائے گا۔