منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

افغان فوجی نے امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر طالبان کے حوالے کردیا

datetime 6  ستمبر‬‮  2021 |

کابل (این این آئی )افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد دیگر افغان ایئر فورس پائلٹس کی طرح فرار ہونے والے ایک پائلٹ نے امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر طالبان کے حوالے کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسلامک ایمیرٹس آف افغانستان کے نام سے بنے ٹوئٹر ہینڈل سے یکم ستمبر کو تصدیق کی گئی کہ کابل کی آزادی کے بعد ادریس مومند نامی پائلٹ

ہیلی کاپٹر کو صوبہ کنڑ لے گئے تھے۔ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر کی حفاظت کے پیش نظر پائلٹ اسے صوبہ کنڑ لے گئے تھے لیکن اب ادریس مومند نے اسے باحفاظت کابل میں طالبان کے حوالے کردیا ہے۔ٹوئٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ قیمتی امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کو لے جانے والے اور اب اسے طالبان کو باحفاظت واپس کرنے والے پائلٹ کے لیے کسی انعام کا اعلان کیا گیا یا نہیں یا پھر اس کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی یا نہیں؟تاہم ادریس مومند کی جانب سے قیمتی ہیلی کاپٹر کو طالبان کو واپس کرنے پر اس کے اقدام کو سراہا جا رہا ہے۔ہیلی کاپٹر کو لے جانے اور اسے واپس طالبان کو دینے کے حوالے سے ایک سابق کمانڈر اور پائلٹ نقیب اللہ ہمت نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ ادریس مومند فرار نہیں ہوئے تھے بلکہ وہ ہیلی کاپٹر کو نقصان سے بچانے کے لیے کنڑ لے گئے تھے۔ان کے مطابق کنڑ کے ولی نے ادریس مومند کے ساتھ تعاون کیا اور پائلٹ کو ہیلی کاپٹر کی باحفاظت واپسی کے لیے ڈیڑھ لاکھ

افغانی فراہم کرنے سمیت انہیں سیکیورٹی اہلکار بھی فراہم کیے۔سابق کمانڈر و پائلٹ نقیب اللہ ہمت نے بتایا کہ طالبان کے کنٹرول سنبھالے جانے کے بعد بیشتر افغان پائلٹ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سمیت دیگر جنگی طیارے ازبکستان لے جا چکے ہیں۔ان کے مطابق طالبان کے کنٹرول سے قبل افغانستان کی فوج کے پاس بلیک ہاک سمیت دیگر 183 جنگی طیارے

موجود تھے، جن میں سے 46 طیارے اور ہیلی کاپٹر افغان پائلٹ ازبکستان لے جا چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ افغان فوج کے پاس 7 ہزار کے قریب پائلٹ بھی موجود تھے مگر طالبان کے کنٹرول کے بعد فوجیوں کی جانب سے اپنی پوزیشن چھوڑ جانے کے باعث افغان فضائیہ اس وقت غیر فعال ہے۔خیال رہے کہ طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل اور

صدارتی محل کا کنٹرول 15 اگست 2021 کو سنبھال لیا تھا، اس سے قبل وہ متعدد صوبوں پر قبضہ کر چکے تھے۔طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد 31 اگست 2021 کی صبح تک امریکا سمیت دیگر ممالک کی فوج اور افراد کا انخلا مکمل ہوگیا تھا مگر تاحال افغانستان میں واضح طور پر حکومت تشکیل نہیں دی جا سکی۔طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھالنے

کے بعد 19 اگست کو افغانستان میں اسلامی امارات کے قیام کا اعلان کیا تھا اور بتایا تھا کہ ملک میں جمہوری نہیں بلکہ شرعی نظام حکومت نافذ ہوگا۔امریکا نے 20 سال قبل 7 اکتوبر 2001 کو افغانستان پر 11 ستمبر کے حملوں کے ٹھیک ایک ماہ بعد حملہ کردیا تھا اور اب دو دہائیوں بعد وہاں سے انخلا کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…