اسلام آباد(این این آئی) کورونا کے آکسیجن پر موجود تشویشناک مریضوں کی جان بچانیوالی دواایکٹیمرا انجکشن کی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں کمی ہوگئی جس کے بعد اب مختلف ممالک میں ریگولیٹری اداروں نے ڈاکٹروں کو ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایکٹیمرا (ٹوسیلوزومیب)انجکشن اور ڈیکسا میتھا سون (سٹیرائیڈ) کا اکٹھا استعمال کورونا کے مریضوں میں اموات کی شرح کو کم کرنے میں موثر رہا ہے۔ یہ دوا ایسے مریضوں میں استعمال کی جاتی رہی ہے جن کے پھیپھڑے کورونا سے بری طرح متاثر ہو چکے ہوں اور جنہیں فل پریشر مشینوں یا نان انویسیو وینٹیلیشن کے ذریعے آکسیجن کی ترسیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم، اب اس جان بچانے والی دوا ایکٹیمرا انجکشن کی کمی کے بعد دنیا بھر میں ڈاکٹروں کو ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وفاقی وزارت قومی صحت کی جاری کردہ تازہ ترین ہدایات کے مطابق، باریکیٹینیب یا ٹوفاسیٹینیب ایکٹیمرا انجکشن کے مناسب متبادل ہیں۔ دونوں ادویات انسانی جسم میں سوزش کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔۔ Baricitinib (یا tofacitinib) صرف ڈیکسا میتھا سون یا کسی اور کارٹیکو سٹیرائیڈ کے ساتھ دی جاسکتی ھے۔ ایسے تمام ہیلتھ کیئر ورکرز، خاص طور پر وہ لوگ جو کورونا کے مریضوں کی انتہائی نگہداشت میں مصروف عمل ہیں، این سی او سی کی ویب سائٹ پر ایکٹیمرا کے متبادل ادویہ پر نئی جاری شدہ ہدایات کو ضرور پڑھیں جس میں خوراک اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں مزید تفصیلات شامل ہیں۔