اسلام آباد (آن لائن) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کے عمران خان کو ریڈزون میں آنے کی اجازت دینے پر استعفیٰ دیا، سکیورٹی اداروں کو عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کو آبپارہ سے ایک انچ آگے آنے پر کارروائی کا حکم دیا تھا، لیکن سابق وزیراعظم نے وزیر داخلہ کی مرضی
کیخلاف انہیں ریڈ زون آنے کی اجازت دی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ داخلہ سے مستعفی ہونے کی وجہ عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنوں کو قرار دیا، انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ سے میرے استعفے کی وجہ عمران خان تھے۔ رینجرز، ایف سی اور پولیس کو حکم دیا تھا کہ کارروائی کا حکم دے دیا تھا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ عمران خان اور طاہر القادری آبپارہ سے ایک انچ بھی آگے آئیں، اگر دھرنے آبپارہ سے آگے آئے تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔لیکن سابق وزیراعظم نوازشریف نے عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کو ریڈ زون میں آنے کی اجازت دے دی۔ نوازشریف نے وزیرداخلہ کی مرضی کیخلاف دھرنوں کو ریڈ زون میں داخلے کی اجازت دی، اس پر میں وزارت داخلہ سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیرداخلہ میں نے افغان طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کو افغان حکومت کے حوالے کرنے کی سخت مخالفت کی تھی، تاہم سابق وزیر اعظم نوازشریف کا اس حوالے سے کیا مؤقف تھا اس کا جواب نواز شریف خود بہتر انداز میں دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں حکومت پاکستان کی طرف ملاعبدالغنی برادر کے ساتھ نہ صرف اچھا سلوک کرنے کا حامی تھا، بلکہ اس بات کا بھی حامی تھا کہ ہمیں ملا برادر کو اپنا ہم نوا بنانا چاہیے۔