اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بہت سارے فیصلوں میں عمران خان تاش چھاتی کے ساتھ لگا کر کھیلتا ہے۔نجی ٹی وی پروگرام میں اینکرپرسن کی جانب سے شیخ رشید سے سوال کیا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی تھی تو اس کی وجوہات بتائی گئی تھیں کہ افغانستان
اور کشمیر کی صورتحال بہت اہمیت کی حامل ہے لہذا صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرنا ضروری ہے لیکن اب افغانستان کی اہمیت اور بڑھ چکی ہے تو کیا آپ کے خیال میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر 64 سال کر دینی چاہئے ؟۔جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر پہلے ہی 64 سال ہے۔انہوں نے دوبارہ سوال کیا کہ کیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں مزید توسیع کی جائے گی۔جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ کیا ہوتا ہے یہ اللہ اور عمران خان ہی جانتے ہیں۔انسان کچھ سوچتا ہے لیکن اللہ کی منظوری سے تمام فیصلے ہوتے ہیں۔وہ چاہتا ہے تو عزت ملتی ہے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ بہت سارے لوگ عمران خان کو سمجھ نہیں سکے۔ بہت سارے فیصلوں میں عمران خان تاش چھاتی کے ساتھ لگا کر کھیلتا ہے۔میں اکیلے ووٹ کا وزیر ہوں لیکن مجھے خوشی ہے کہ وہ میری بات سنتے ہیں اور میری بات کو
وزن دیتے ہیں،علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے قومی حکومت کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وقت لانگ مارچ کا نہیں ہے، لانگ مارچ کا تقاضا کرنے والے مل بیٹھ کر ملک کو آگے لے کر چلیں،ملک میں انتشار کی اجازت نہیں دی جائیگی، کوئی امریکی پاکستان میں نہیں ہیں جو آئے تھے وہ چلے گئے ہیں،ہمارے اداروں کا افغانستان
میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، خطرات کے پیش نظر چمن بارڈر کو تھوڑے وقت کے لیے بند کر رہے ہیں، افغانستان کی موجودہ صورتحال سے انڈیا میں صف ماتم بچھا ہوا ہے۔تھانہ نون کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اسلام آباد ہمارا دارالحکومت ہے جس پر ساری دنیا کی نظر ہے، اسلام آباد میں
ناکے ختم کردئیے ہیں تاہم ایگل اسکواڈ میں اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پولیس کی نفری میں 1500 کا اضافہ کیا جارہا ہے، جلد 1122 کا بھی افتتاح کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو کیمروں سے متعلق ہدایت دی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد کا ایک کونہ بھی کیمرے کے بغیر نہیں ہونا چاہیے،
افغان سفیر کی بیٹی کے کیس میں کیمروں کی مدد لی گئی تھی ، اسلام آباد کے لیے ایک ہزار 200 کیمروں کی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پاکستان کا اہم کردار سامنے آرہا ہے اور اہمیت اختیار کررہا ہے، یہ ملک کو آگے لے جانے کا وقت ہے لیکن ہم انتشار پھیلانے نہیں دیں گے، کوئی امریکی پاکستان میں نہیں ہیں جو آئے تھے وہ
چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے افغانستان سے 10ہزار لوگوں کو آنے کی اجازت دی جس میں سے 9 ہزار اپنے ملکوں کو چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کے بچے بچے کو پاک فوج، آئی ایس آئی اور ایم آئی پر فخر ہے، افغانستان کی موجودہ صورتحال سے انڈیا میں صف ماتم بچھا ہوا ہے، را اور این ڈی ایس کی ساری سیاست ختم ہوگئی ہے۔
شیخ رشید نے کہاکہ وزیر اعظم نے افغانستان کے حالات کو دیکھنے کے بعد انہیں وزارت داخلہ کی ذمہ داری دی ہے، ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں، سرحد پر ہم نے باڑ لگا رکھی ہے، طورخم بارڈر پر صورتحال نارمل ہے، کچھ خطرات کے پیش نظر چمن بارڈر کو تھوڑے عرصے کیلئے بند کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے
صدر قومی حکومت کی بے سروپا باتیں کررہے ہیں، قومی حکومت کا خواب دیکھنے والوں کو تعبیر نہیں ملے گی، قومی مفاہمت اور قومی حکومت میں فرق ہے، ہم قومی مفاہمت کے لیے تیار ہیں۔ موجودہ وقت لانگ مارچ کا نہیں ہے، لانگ مارچ کا تقاضا کرنے والے مل بیٹھ کر ملک کو آگے لے کر چلیں، اپوزیشن شوق سے لانگ مارچ کرے، حکومت اپنے دائرہ کار میں اقدامات کرے گی، ملک میں انتشار اور خلفشار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔