پیر‬‮ ، 12 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیوں خیال نہیں ؟،جب افغان جنگ ہی ختم ہوگئی تو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے،علماء مشائخ کنونشن کا مطالبہ

datetime 1  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام علماء مشائخ کنونشن نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی سطح پر افغان طالبان کو تنہا نہ چھوڑا جائے ، پاکستان و افغانستان کی خواتین کا امریکہ کو بڑا درد ہے ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیوں خیال نہیں ؟،جب افغان جنگ ہی ختم ہوگئی تو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے،افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے

طالبان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں،افعانستان کے حوالے سے ریاست پاکستان کا موقف درست سمت اور عوامی امنگوں کے مطابق ہے ،ہندوستان پاکستان کے خلاف فرقہ وارانہ فسادات کی سازشیں کررہا ہے ،پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر محرم سمیت پورے سال عمل کرایا جائے ، حزب اختلاف اور حزب اقتدار کو قومی معاملے پر قومی مفاہمت کی دعوت دیتے ہیں،جمعہ کو یوم وحدت کے طور پر منایا جائیگا ،خواتین کے حوالے سے ہونے والے واقعات تشویشناک ہیں ،نور مقدم اور مینار پاکستان والے کیسز سمیت 10 کیسز کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے ۔بدھ کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کے زیر اہتمام علماء مشائخ کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں پیر چراغ الدین شاہ، علامہ عارف حسین واحدی سمیت علماء و مشائخ شریک ہوئے ۔اس موقع پر علامہ طاہر محمود اشرفی نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس میں کہاگیاکہ افغانستان کے حوالے سے ریاست پاکستان کے موقف کی تائید کرتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں وہ افغانستان کو اس صورت میں تنہا نہ چھوڑیں ۔ انہوںنے کہاکہ عافیہ صدیقی آج بھی امریکہ میں قید ہے، اس پر گزشتہ ہفتے حملہ ہوا ہے، اپنے بھی گریبان میں بھی جھانکیں،جب افغانستان میں جنگ ہی ختم ہوگئی ، جب کروڑوں کے سروں کی قیمتیں لگانے والوں سے معاہدہ کرلیا تو عافیہ کیوں قید ہے ؟ ،ہم مطالبہ کرتے ہیں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو فوری رہا کیا جائے،عمران خان کے بھی دل کی آواز ہے، حکومت بھی اپنی کوششیں کررہی ہے۔ یہ کنونشن حکومت پاکستان، وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ اٹھایا جائے ،ہم یو این او، امریکہ، او آئی سی اور برطانیہ سے کہتے ہیں کہ مظلوم عورت کو رہا کیا جائے ،اب کوئی جواز نہیں ہے عافیہ صدیقی کو پابند سلاسل رکھا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ دوحہ میں جو معاہدہ طے ہوا وہ سب افغان طالبان نے کرکے دکھایا ہے ،دنیا طالبان کے ساتھ اب تعاون کرے تاکہ اس خطے میں امن آئے ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے، پاکستان کا امن افغانستان کا امن ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، طالبان کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں ، انہوںنے کہاکہ 20 سال سے افغانستان میں بیٹھ کر ہندوستان پاکستان کے خلاف دہشت گردی کروا رہا تھا،پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر محرم سمیت پورے سال عمل کرایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ اب ہندوستان پاکستان کے خلاف فرقہ وارانہ فسادات کی سازشیں کررہا ہے ،کابل پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،پاکستان کے علما و مشائخ طالبان کی عام معافی اور انصاف پر مبنی حکومت کے قیام کے اعلان کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ افعانستان کے حوالے سے ریاست پاکستان کا موقف درست سمت اور عوامی امنگوں کے مطابق ہے ،اس حوالے سے سپہ سالار پاکستان جنرل باجوہ کے کردار کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حزب اختلاف اور حزب اقتدار کو قومی معاملے پر قومی مفاہمت کی دعوت دیتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ

حرمین شریفین پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس حوالے سے او آئی سی کو کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ او آئی سی کا فوری اجلاس بلاکر پر افغانستان کے معاملے پر متفقہ موقف اپنایا جائے ،جمعہ کو یوم وحدت کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہیں ۔ انہ�ںنے کہاکہ پورے ملک میں خواتین کے حوالے سے ہونے والے واقعات تشویشناک ہیں ،نور مقدم اور مینار پاکستان والے کیسز سمیت 10 کیسز کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ خواتین کے

ساتھ زیادتی کی کیسز کے سپیڈی ٹرائل کرکے مجرموں کو سر عام سزائیں دی جائیں ،اسلام نے مرد و عورت دونوں کو حقوق اور انہیں تنبیہ بھی کی ہے ،فیک نیوز ایک بڑا مسئلہ ہے، اس کا تدارک ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم آزادی اظہار کے قائل ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت سے قانون سازی کی جائے،یکم ستمبر تا 10 ستمبر تک عشرہ شہدائے ملت کے طور پر منائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ یکم جنوری 2022 میں عالمی علما کانفرنس کا انعقاد ہوگا جبکہ اکتوبر میں بڑا علما و مشائخ کنونشن کا

انعقاد ہوگا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حامد الحق حقانی نے کہاکہ افغانستان میں طالبان نے پرامن طریقے سے کنٹرول حاصل کرلیا ہے ،افغان طالبان دوچار روز میں حکومت سازی کرلیں گے ،روس کے بعد امریکہ کی شکست نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے افغانستان سپرپاورز کا قبرستان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج پاکستان اور افغانستان میں امریکہ کے نکل جانے پر خوشی کا سماں ہے ،طالبان ایسی حکومت قائم کریں گے جس میں تمام مسالک اور قبائل شامل ہوں گے ،حکومت پاکستان افغانستان میں امن کے لئے کوشاں ہے ،افغان طالبان بدلے ہوئے طالبان ہیں ،افغانستان کی طرح کشمیر اور فلسطین بھی جلد آزاد ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…