کابل(مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن )طالبان نے تمام ممالک سے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں بند سفارتخانے کھول لیں۔ یہ اپیل طالبان رہنما نے کی ہے۔ یہ اپیل طالبان رہنما مولودی شہاب الدین دلاور کی جانب سے کی گئی ہے۔ قبل ازیں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ
برادری کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ہم امریکا کے ساتھ بھی ورکنگ ریلیشن چاہتے ہیں۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان نے مکمل آزادی حاصل کر لی ہے، امریکا کو شکست ہوئی، سارے مقاصد حاصل نہیں کرسکا۔دوسری جانب طالبان کی سپریم کونسل کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں حکومت سازی سے متعلق اہم فیصلے کرلیے گئے ہیں۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کونسل کا 3 روزہ اجلاس طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کی زیر صدارت قندھار میں ہوا جبکہ یہ اجلاس ہفتے کے روز سے پیر تک جاری رہا۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھاکہ اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی حفاظت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور ان سے اچھے برتاؤ کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں نئی اسلامی حکومت اور کابینہ کی تشکیل سے متعلق اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ترجمان طالبان نے بتایا کہ سپریم لیڈر نے سب کو مکمل ہدایات دے دی ہیں اور ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کردیا ہے۔طالبان کی جانب سے تاحال حکومت سازی سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا گیا لیکن رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ ملابرادر سپریم کونسل کے اجلاس کے بعد قندھار سے کابل روانہ ہوگئے ہیں اور جلد ہی کابینہ کا اعلان متوقع ہے۔خیال رہے کہ طالبان نے اعلان کیا تھا کہ آخری امریکی فوجی کے انخلا تک حکومت کا اعلان نہیں کیا جائے گا تاہم ڈیڈ لائن سے ایک دن قبل گزشتہ شب ہی امریکی فوج نے انخلاء مکمل کرلیا ہے۔