واشنگٹن (این این آئی)امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے واپس جانے کے بعد انخلا کا مرحلہ بھی غیر متوقع طور پر 24 گھنٹے پہلے ہی مکمل کر لیا گیا۔امریکی خبررساں ادارے کے مطابق غیر ملکیوں کو ہنگامی طور پر افغانستان سے باہر نکالنے کے آپریشن میں سب سے
اہم کردار امریکی ایئر فورس کا ہے جبکہ دیگر 12 مختلف ممالک کی ایئر فورسز بھی یو ایس اے ایف کے شانہ بشانہ رہیں۔پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن سمیت 27 سے زائد کمرشل فضائی کمپنیوں نے بھی اس مشن میں بھرپور کردار ادا کیا۔ان کمرشل ایئر لائنز کے ذریعے مسافروں کو براہِ راست کابل سے آخری منزل تک پہنچایا گیا یا انہیں ٹرانزٹ مقام تک منتقل کیا گیا۔ان ایئر لائنز میں پی آئی اے، ایئر بیلجیئم، ایئر یورپا، ایئر انڈیا، ایئر ٹینکر، ایسٹرن ایئر لائنز، ایتھوپین ایئر لائنز، فری برڈ ایئر لائنز، گلوبل ایکس، ہائی فلائی، جورڈن ایوی ایشن، کام ایئر، کلاس جیٹ، ایل او ٹی، نیشنل ایئر لائن، قطر ایئر ویز، ایس اے ایس، اسٹار ایسٹ، سن کنٹری، تروم ایئر لائن، ترکش ایئر لائنز، واموس، سیف ایئر، اجوا ایئر، افریقی چارٹر لائن کے علاوہ دوسرے ادارے بھی شامل ہیں۔افغانستان سے انخلا کے لیے امریکی ایئر فورس، نیٹو، اقوامِ متحدہ، ترکش ایئر فورس، رائل ایئر فورس، اسپین ایئر فورس، اٹلی ایئر فورس، رائل نیوزی لینڈ ایئر فورس، رائل آسٹریلین ایئر فورس، قطر ایئر فورس، رائل سعودی ایئر فورس، بیلجیئم ایئر فورس اور دیگر فوجی اداروں نے انتہائی سرگرمی سے خدمات سر انجام دیں۔افغانستان سے امریکی قیمتی جنگی ساز و سامان جارجیا کے دارالحکومت تبلیسی منتقل کرنے کے لیے ایس اے سی ہیوی ایئر لفٹنگ ونگ بھی غیر معمولی طور پر سر گرم رہا۔