جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

سول سرونٹس کو دوسرا پلاٹ ملنا قانونی نہیں ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

datetime 29  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور بیورو کریٹس کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق سول سرونٹس، اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ حکومت کے سامنے رکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 24 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سول سرونٹس، اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ حکومت کے سامنے رکھیں۔عدالت کے تحریری فیصلے میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکریٹری قانون اور سیکریٹری ہائوسنگ کو معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وزیرِ اعظم کی ذمے داری ہے کہ وہ قانون کے مطابق اس معاملے کا جائزہ لیں، قانون کو مدِ نظر رکھ کر وفاقی حکومت از سرِ نو اس کی منظوری دے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ریاست مختلف شعبوں کے افراد کے درمیان امتیازی سلوک کا تصور زائل کرے، ریاست کی ذمے داری ہے کہ اقلیتوں اور دیگر شہریوں کو آئین کے مطابق مساوی حقوق دے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ توقع ہے کہ وفاقی حکومت اور وزیرِ اعظم امتیازی سلوک کے بغیر قانون کا صحیح معنوں میں نفاذ کریں گے۔عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ سول سرونٹس کو دوسرا پلاٹ ملنا قانونی نہیں، اضافی پلاٹ کی الاٹمنٹ سے سمجھا جائے گا کہ ریاست کے برابری کے

بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت کے سامنے نشاندہی کی گئی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز وہی مراعات لے سکتے ہیں جو ان کیلئے آئین میں درج ہیں، ججز کو پلاٹس کی الاٹمنٹ دینے سے متعلق آئین کا آرٹیکل 205 اور صدارتی آرڈر 1997ء خاموش ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے کہ امتیازی سلوک کے بغیر قانونی سازی سے جواب دے تاکہ عوام کا گورننس کے سسٹم پر اعتماد بحال ہو۔عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ گریڈ 22 کے افسران اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرا پلاٹ الاٹ کرنے کی پالیسی غیر قانونی قرار دی جاتی ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز کے دور میں دوسرا پلاٹ دینے کی پالیسی شروع کی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…