منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

سول سرونٹس کو دوسرا پلاٹ ملنا قانونی نہیں ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

datetime 29  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور بیورو کریٹس کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق سول سرونٹس، اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ حکومت کے سامنے رکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 24 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سول سرونٹس، اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ حکومت کے سامنے رکھیں۔عدالت کے تحریری فیصلے میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکریٹری قانون اور سیکریٹری ہائوسنگ کو معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وزیرِ اعظم کی ذمے داری ہے کہ وہ قانون کے مطابق اس معاملے کا جائزہ لیں، قانون کو مدِ نظر رکھ کر وفاقی حکومت از سرِ نو اس کی منظوری دے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ریاست مختلف شعبوں کے افراد کے درمیان امتیازی سلوک کا تصور زائل کرے، ریاست کی ذمے داری ہے کہ اقلیتوں اور دیگر شہریوں کو آئین کے مطابق مساوی حقوق دے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ توقع ہے کہ وفاقی حکومت اور وزیرِ اعظم امتیازی سلوک کے بغیر قانون کا صحیح معنوں میں نفاذ کریں گے۔عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ سول سرونٹس کو دوسرا پلاٹ ملنا قانونی نہیں، اضافی پلاٹ کی الاٹمنٹ سے سمجھا جائے گا کہ ریاست کے برابری کے

بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت کے سامنے نشاندہی کی گئی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز وہی مراعات لے سکتے ہیں جو ان کیلئے آئین میں درج ہیں، ججز کو پلاٹس کی الاٹمنٹ دینے سے متعلق آئین کا آرٹیکل 205 اور صدارتی آرڈر 1997ء خاموش ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے کہ امتیازی سلوک کے بغیر قانونی سازی سے جواب دے تاکہ عوام کا گورننس کے سسٹم پر اعتماد بحال ہو۔عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ گریڈ 22 کے افسران اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرا پلاٹ الاٹ کرنے کی پالیسی غیر قانونی قرار دی جاتی ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز کے دور میں دوسرا پلاٹ دینے کی پالیسی شروع کی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…