منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سول سرونٹس کو دوسرا پلاٹ ملنا قانونی نہیں ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

datetime 29  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور بیورو کریٹس کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق سول سرونٹس، اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ حکومت کے سامنے رکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 24 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سول سرونٹس، اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرے پلاٹ کی الاٹمنٹ حکومت کے سامنے رکھیں۔عدالت کے تحریری فیصلے میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکریٹری قانون اور سیکریٹری ہائوسنگ کو معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وزیرِ اعظم کی ذمے داری ہے کہ وہ قانون کے مطابق اس معاملے کا جائزہ لیں، قانون کو مدِ نظر رکھ کر وفاقی حکومت از سرِ نو اس کی منظوری دے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ریاست مختلف شعبوں کے افراد کے درمیان امتیازی سلوک کا تصور زائل کرے، ریاست کی ذمے داری ہے کہ اقلیتوں اور دیگر شہریوں کو آئین کے مطابق مساوی حقوق دے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ توقع ہے کہ وفاقی حکومت اور وزیرِ اعظم امتیازی سلوک کے بغیر قانون کا صحیح معنوں میں نفاذ کریں گے۔عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ سول سرونٹس کو دوسرا پلاٹ ملنا قانونی نہیں، اضافی پلاٹ کی الاٹمنٹ سے سمجھا جائے گا کہ ریاست کے برابری کے

بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت کے سامنے نشاندہی کی گئی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز وہی مراعات لے سکتے ہیں جو ان کیلئے آئین میں درج ہیں، ججز کو پلاٹس کی الاٹمنٹ دینے سے متعلق آئین کا آرٹیکل 205 اور صدارتی آرڈر 1997ء خاموش ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے کہ امتیازی سلوک کے بغیر قانونی سازی سے جواب دے تاکہ عوام کا گورننس کے سسٹم پر اعتماد بحال ہو۔عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ گریڈ 22 کے افسران اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دوسرا پلاٹ الاٹ کرنے کی پالیسی غیر قانونی قرار دی جاتی ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز کے دور میں دوسرا پلاٹ دینے کی پالیسی شروع کی گئی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…