واشنگٹن(این این آئی) امریکی سفارتخانے نے ایک اور دہشتگرد حملے کے خدشے کے پیش نظر افغانستان میں مقیم اپنے تمام شہریوں کو ایک بار پھر کابل ائیر پورٹ فوری چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان وائٹ ہائوس جین ساکی نے بتایاکہ نیشنل سکیورٹی ٹیم نے امریکی صدر جو بائیڈن
کو کابل میں حامد کرزئی ائیر پورٹ پر ایک اور دہشت گرد حملے کی اطلاع دی ہے لیکن ہم زیادہ سے زیادہ حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں۔دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ سفارتخانے نے شہریوں کو دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر کابل ائیرپورٹ اور اس کے داخلی دروازوں کے قریب جانے سے خبردار کیا ہے۔دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہو گی امداد طالبان کے پاس نہ جائے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترجمان امریکی وزارت خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ افغان عوام کی بڑے پیمانے پر انسانی امداد جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہو گی کہ امداد طالبان کے پاس نہ جائے تاہم امریکہ مختلف ذرائع سے افغان عوام سے انسانی امداد کے عہد کو نبھائے گا۔طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد گزشتہ روز امریکہ کی جانب سے ننگرہار میں ڈرون حملہ کیا گیا۔ امریکہ نے دعوی کیا کہ حملے میں داعش جنگجوئوں کے مبینہ ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے کپتان بل اربن کا کہنا تھا کہ داعش خراسان کے منصوبہ ساز کو ٹارگٹ کر کے ہلاک کیا گیا اور حملے میں عام شہری نشانہ نہیں بنے۔