پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بجٹ خسارہ 3.403 کھرب روپے تک پہنچ گیا قرضوں پر سود اور دفاعی اخراجات نے سب کوپیچھے چھوڑ دیا

datetime 28  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کا مجموعی بجٹ خسارہ 3.403 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے جو جی ڈی پی کے 7.1فیصد کے مساوی ہے۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق یہ 30جون 2021ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے اعداد و شمار ہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تسلیم

شدہ ابتدائی خسارہ 653.5 ارب روپے جو جی ڈی پی کا 1.4 فیصد ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی خسارہ جی ڈی پی کے 7 سے لے کر 7.5 فیصد تک رہے گا۔ ملکی و غیرملکی قرضوں پر سود اور دفاعی اخراجات نے ترقیاتی اور دیگر اخراجات کوپیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ملک کی مجموعی مالی وصولیاں 6.269 کھرب روپے ہے۔ جس میں سے 2.741کھرب این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو ادا کئے جاتے ہیں۔ اس طرح وفاق کے پاس 3.5 کھرب روپے بچتے ہیں۔ لہٰذا اگر اس میں 1.4 کھرب روپے کا نان ٹیکس ریونیو شامل کر لیا جائے تب بھی صرف قرضوں اور دفاعی اخراجات کی مد میں ادائیگیاں ممکن ہو سکتی ہیں۔ مرکز کو ترقیات، پنشن، سول گورنمنٹ چلانے اور سبسڈیز کے لئے قرضے لینے پڑیں گے۔ 2020-21 کے مالی آپریشنز کے مطابق قرضوں پر ادائیگی کی مد میں 2749 ارب روپے خرچ ہوئے ہیں جس میں ںسے ملکی قرضوں 2523.8 ارب اور غیرملکی قرضوں پر 226 ارب روپے خرچ ہوئے ہیں۔ دفاعی اخراجات 1316.48 ارب روپے، پی ایس ڈی پی کے تحت 441 ارب، پنشن پر 440 ارب روپے، حکومت چلانے کے لئے 505.8 ارب، سبسڈیز کے لئے 425 ارب اور گرانٹس کی مد میں 823 ارب روپے کے اخراجات ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…