اسلام آباد،واشنگٹن( آن لائن، این این آئی ) ملک بھر میں کورونا وائرس سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 141 افراد انتقال کرگئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کی تشخیص کے لیے 61 ہزار 410ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4199 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔گزشتہ روز
اس وبا نے مزید 141 افراد کی زندگیوں کو نگل لیا۔ جب کہ مثبت کیسز کی شرح6.83 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔ دوسری جانب فلوریڈا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن کرانے والی ماں کا دودھ ان کے بچوں کو مستقبل قریب میں ممکنہ طور پر کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرسکے گا۔تحقیق کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسنیشن سے ماں کے دودھ میں کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ویکسنیشن کرانے والی مائیں اپنا تحفظ نومولود بچوں کو بھی منتقل کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس خیال کی تصدیق کے لیے ہی ہم نے تحقیق پر کام کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جب بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو ان کا مدافعتی نظام تشکیل پارہا ہوتا ہے، جس کے باعث ان کے لیے بیماریوں سے لڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔بچوں کی کمزوری کے اس عہد کے دوران ماں کا دودھ انہیں مدافعت کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔محققین کے مطابق ویکسنیشن ماں کے
دودھ کا حصہ بن جانے والے ٹول کی طرح ہے جو کووڈ 19 کی روک تھام بہترین کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نتائج سے اس بات کا ٹھوس عندیہ ملتا ہے کہ ویکسینز سے ماں اور بچے دونوں کو تحفظ ملتا ہے، جو حاملہ یا بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کی ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی کی بہترین وجہ ہے۔یہ تحقیق دسمبر 2020 سے مارچ 2021 تک کی
گئی تھی اور 21 صحت مند خواتین کو اس کا حصہ بنایا تھا جو کووڈ 19 سے متاثر نہیں ہوئی تھیں۔تحقیقی ٹیم نے ماں کے دودھ اور خون کے نمونے 3 بار حاصل کیے، ایک بار ویکسنیشن سے پہلے، ایک بار ویکسین کی پہلی خوراک اور آخری بار دوسری خوراک کے بعد نمونے حاصل کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد ماں کے دودھ اور خون کے نمونوں طاقتور اینٹی باڈی ردعمل دیکھا جو ویکسینیشن سے پہلے کے مقابلے میں سو گنا زیادہ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اینٹی باڈیز کی سطح ان ماں میں بھی کافی زیادہ تھی جو کووڈ 19 سے متاثر ہوئی تھیں۔