ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی ملا عبد الغنی برادر کیساتھ دوحہ میں نماز پڑھتے تصویر سامنے آگئی بھارتی میڈ یا نے منفی پراپیگنڈہ شروع کردیا

datetime 23  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی افغان امن عمل کا حصہ اور قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر کے ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے تصویر سامنے آئی ہے جس پر بھارتی میڈ یا نے منفی پراپیگنڈہ شروع کردیا ہے ۔سوشل میڈ یا پر وائرل تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنرل فیض حمید ،

ملا عبد الغنی برادر اور دیگر طالبان رہنمائوں کے ساتھ نماز ادا کر رہے ہیں ۔اس تصویر کو بھارتی میڈ یا میں منفی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے جبکہ اس تصویر کی حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک پرانی تصویر ہے جو کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں لی گئی تھی ۔ملا عبد الغنی برادر دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ تھے اور وہ افغان امن عمل میں بھی اہم کردار ادا کر رہے تھے ،اسی وجہ سے امریکہ اور پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک ملا عبد الغنی برادر سے رابطے میں تھے ۔ اس تصویر کو یہ کہہ کر پھیلایا جا رہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی افغانستان میں طالبان کے ساتھ موجود ہیں۔ اس پراپیگنڈے کا جواب تصویر میں موجود عزام مہاجر نے دیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی ہے کہ وہ اس تصویر میں موجود ہیں، یہ بہت پرانی تصویر ہے اور اس میں کچھ بھی سپیشل نہیں ہے۔ خیال رہے کہ عزام مہاجر ایک تجزیہ کار ہیں۔دوسری جانب سوشل میڈیا پرہی گردش کرتی ایک رقص پر مشتمل ویڈیو کو بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان میں

افغان طالبان کی کامیابی کے جشن سے منسوب کی ہے ، ویڈیو میں طالبان جنگجوؤں کو اس ہفتے افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد ڈیک گانے پر رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شیئر کی گئی جعلی ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان جنگجو افغانستان میں چارج سنبھالنے کے بعد ایک مقامی کلب میں جشن منارہے ہیں ۔ اصل میں یہ ویڈیو جو بنوں

میں ایک شادی کی ہے اور کچھ لوگ ایک گانے پر رقص کر رہے ہیں تاہم بھارتی میڈیا نے پاکستان کو بدنام کرنے کی آڑ میں اس ویڈیو کو ا فغانستان میں طالبان کی کامیابی کی خوشی میں پاکستان میں جشن منانے سے منسوب کر دیا ۔غیر ملکی خبررساں ا دارے اے پی،اے ایف پی اور رائٹر نے بھارتی سازش کو بے نقاب کر دیا ہے اور اس ویڈیو کو جعلی قرار دیتے

ہوئے کہا کہ مردوں کے اس رقص کو جو اصل میں مہینوں پہلے پاکستان میں فلمایا گیا تھا،ایک سازش کے تحت اس ویڈیو کی ایڈیٹنگ کی گئی ہے ۔تا ہم بھارتی میڈیا نے اسے غیر حقیقی دعووں کے ساتھ اس ویڈیو کو شئیر کیا کہ اس میں رقص کرنے والے طالبان ہیں ۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس ویڈیو پر طالبان کے حق اور مخالفت میں کمنٹس کئے ، ایک صارف نے لکھا کہ طالبان کی یہ حقیقی زندگی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ ناقابل یقین ویڈیو ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…