ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی ملا عبد الغنی برادر کیساتھ دوحہ میں نماز پڑھتے تصویر سامنے آگئی بھارتی میڈ یا نے منفی پراپیگنڈہ شروع کردیا

23  اگست‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی افغان امن عمل کا حصہ اور قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر کے ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے تصویر سامنے آئی ہے جس پر بھارتی میڈ یا نے منفی پراپیگنڈہ شروع کردیا ہے ۔سوشل میڈ یا پر وائرل تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنرل فیض حمید ،

ملا عبد الغنی برادر اور دیگر طالبان رہنمائوں کے ساتھ نماز ادا کر رہے ہیں ۔اس تصویر کو بھارتی میڈ یا میں منفی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے جبکہ اس تصویر کی حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک پرانی تصویر ہے جو کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں لی گئی تھی ۔ملا عبد الغنی برادر دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ تھے اور وہ افغان امن عمل میں بھی اہم کردار ادا کر رہے تھے ،اسی وجہ سے امریکہ اور پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک ملا عبد الغنی برادر سے رابطے میں تھے ۔ اس تصویر کو یہ کہہ کر پھیلایا جا رہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی افغانستان میں طالبان کے ساتھ موجود ہیں۔ اس پراپیگنڈے کا جواب تصویر میں موجود عزام مہاجر نے دیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی ہے کہ وہ اس تصویر میں موجود ہیں، یہ بہت پرانی تصویر ہے اور اس میں کچھ بھی سپیشل نہیں ہے۔ خیال رہے کہ عزام مہاجر ایک تجزیہ کار ہیں۔دوسری جانب سوشل میڈیا پرہی گردش کرتی ایک رقص پر مشتمل ویڈیو کو بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان میں

افغان طالبان کی کامیابی کے جشن سے منسوب کی ہے ، ویڈیو میں طالبان جنگجوؤں کو اس ہفتے افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد ڈیک گانے پر رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شیئر کی گئی جعلی ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان جنگجو افغانستان میں چارج سنبھالنے کے بعد ایک مقامی کلب میں جشن منارہے ہیں ۔ اصل میں یہ ویڈیو جو بنوں

میں ایک شادی کی ہے اور کچھ لوگ ایک گانے پر رقص کر رہے ہیں تاہم بھارتی میڈیا نے پاکستان کو بدنام کرنے کی آڑ میں اس ویڈیو کو ا فغانستان میں طالبان کی کامیابی کی خوشی میں پاکستان میں جشن منانے سے منسوب کر دیا ۔غیر ملکی خبررساں ا دارے اے پی،اے ایف پی اور رائٹر نے بھارتی سازش کو بے نقاب کر دیا ہے اور اس ویڈیو کو جعلی قرار دیتے

ہوئے کہا کہ مردوں کے اس رقص کو جو اصل میں مہینوں پہلے پاکستان میں فلمایا گیا تھا،ایک سازش کے تحت اس ویڈیو کی ایڈیٹنگ کی گئی ہے ۔تا ہم بھارتی میڈیا نے اسے غیر حقیقی دعووں کے ساتھ اس ویڈیو کو شئیر کیا کہ اس میں رقص کرنے والے طالبان ہیں ۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس ویڈیو پر طالبان کے حق اور مخالفت میں کمنٹس کئے ، ایک صارف نے لکھا کہ طالبان کی یہ حقیقی زندگی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ ناقابل یقین ویڈیو ہے ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…