ماسکو،واشنگٹن (این این آئی )سابقہ سوویت یونین کے رہنما میخائل گورباچوف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کشی ایک نامناسب فیصلہ تھا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے ایک روسی ٹیلی وژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ اول دن سے امریکی فوج کشی کو نامناسب خیال کرتے ہیں اور اس میں ناکامی کا اعتراف جلد کر لینے میں کوئ
ی مضائقہ نہیں تھا۔ نوے سالہ رہنما کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل میں ان کو دہرانا نہیں چاہیے۔گورباچوف کے دور اقتدار میں 1989ء میں سوویت یونین کی ایک دہائی سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہوا تھا۔ دوسری جانب شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرنے والے شہزادہ ہیری نے افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد فوج کی حوصلہ افزائی کے لیے بیان جاری کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شہزادہ ہیری کو برطانوی فوج میں اپنے 10 سالہ دور میں دو دفعہ افغانستان میں تعینات کیا گیا تھا، انہوں نے طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد فوجیوں کو ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی ترغیب دی ہے۔افغانستا ن پر طالبان کے قبضے کے بعد انویکٹس گیمز کے سی ای او ڈومینک ریڈ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں ، ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری نے فوجیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ایک دوسرے کی مدد کرنیکا کہا ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ بین الاقوامی انویکٹس کمیونٹی میں گونج رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ انویکٹس گیمز فیملی میں حصہ لینے والی بہت سی قومیں اور حریف گذشتہ دو دہائیوں سے افغانستان میں خدمات انجام دینے کے مشترکہ تجربے سے جڑے ہوئے ہیں، اور کئی سالوں تک ہم نے انویکٹس گیمز ٹیم افغانستان کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم انویکٹس نیٹ ورک کے ہر فرد کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور وسیع فوجی برادری کو ایک دوسریکا ساتھ دینے اور ایک دوسرے کی مدد کی پیشکش کرتے ہیں۔