اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )طالبان ترجمان کی جانب سے بھارت کیساتھ رابطوں سے متعلق خبروں پر موقف سامنے آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ ہمار ا بھارت سے کوئی رابطہ نہیں ہے ، ہم آزادی کے بعد ملک کی تعمیر نو پر غور
اور دوسرے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کریں گے ۔دوسری جانب سابق سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے کہااس وقت افغان صدر حامد کرزئی نے شاہ عبداللہ سے طالبان اور افغان حکومت میں ثالثی کرانے کو کہا تھا، شاہ عبداللہ نے طالبان کے القاعدہ سے تعلقات منقطع کرنے تک ثالثی سے انکار کیا تھا،کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا سے کہانی ختم نہیں ہوئی، افغانستان کے پڑوسی ممالک کے اپنے مفاد ہیں، وہ اپنے فائدے کی تلاش میں ہیں۔ افغانستان میں کس کی حکومت ہو گی کس کی نہیں، اس حوالے سے صورتِ حال پیچیدہ ہے، یہ بات سابق سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے سعودی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔شہزادہ ترکی الفیصل نے بتایا کہ اس وقت کے افغان صدر حامد کرزئی نے شاہ عبداللہ سے طالبان اور افغان حکومت میں ثالثی کرانے کو کہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ شاہ عبداللہ نے طالبان کے القاعدہ سے تعلقات منقطع کرنے تک ثالثی سے انکار کیا تھا۔سابق سربراہ سعودی انٹیلی جنس کا کہنا تھا کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا سے کہانی ختم نہیں ہوئی، افغانستان کے پڑوسی ممالک کے اپنے مفاد ہیں، وہ اپنے فائدے کی تلاش میں ہیں۔ترکی الفیصل کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں کس کی حکومت ہو گی کس کی نہیں، اس حوالے سے صورتِ حال پیچیدہ ہے، جلد افغانستان کے حوالے سے کتاب شائع کروں گا۔