انقرہ(این این آئی)ترکی نے یورپی کمپنیوں کو ملازمین کے حجاب پہننے پر پابندی کی اجازت دینے کے یورپی عدالت انصاف کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کی علامت اور مذہبی آزادی کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق لگسمبرگ میں واقع یورپی عدالت انصاف نے
یورپی کمپنیوں کو اس بات کا اختیار دیا ہے جس کے تحت وہ اپنے ملازمین کے سکارف پہننے پر پابندی عائد کر سکیں گی ۔ عدالت نے کہا کہ کمپنیاں اپنے ملازمین کو کوئی بھی ایسی چیز پہننے سے روک سکتی ہیں جس سے سیاسی، فلسفی یا مذہبی قسم کا گمان اورمعاشرتی تنازعے کا خدشہ ہو۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ یورپی عدالت کا اپنی کمپنیوں کو حجاب پر پابندی کا اختیار دینے کا فیصلہ ایسے وقت میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کی علامت ہے جب یورپ میں مسلمان خواتین کو مذہبی عقائد کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایسے وقت جب اسلاموفوبیا، نسل پرستی اور نفرت کے زہر جس نے یورپ کو یرغمال بنایا ہوا ہے ،میں اضافہ ہوا ہے ، یورپی عدالت کا فیصلہ نہ صرف مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے امتیازی سلوک کو جائز اور بنیاد بنانے کا حق بھی دیا گیاہے ۔ ترک وزارت نے کہا کہ بعض شرائط پر حجاب پر پابندی کی اجازت دینے سے متعلق فیصلے سے یورپ میں مسلمان خواتین کے خلاف تعصبات مزید بدتر ہوں گے ۔ ترکی نے یورپی کمپنیوں کو ملازمین کے حجاب پہننے پر پابندی کی اجازت دینے کے یورپی عدالت انصاف کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کی علامت اور مذہبی آزادی کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔