اسلام آباد (این این آئی، اے پی پی)پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر کی بیٹی پر تشدد کے کیس میں دوسرے ٹیکسی ڈرائیور کو بھی گرفتار کرلیا گیا ۔واقعہ میں ملوث ایک ٹیکسی ڈرائیور پہلے ہی زیرِ حراست ہے، تیسرے ڈرائیور کی تلاش کیلئے کارروائی تیز کر دی گئی ذرائع کے مطابق واقعہ میں 2 ٹیکسیاں استعمال کی گئی تھیں، اور اب تک 2 ٹیکسی ڈرائیور
گرفتار کر لیئے گئے ہیں۔افغان سفیر نجیب اللّٰہ علی خیل نے سوشل میڈیا پر اپنی بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کسی اور خاتون کی تصویر غلط طور پر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جسے وہ جانتے تک نہیں۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ اور سکیورٹی کے متعلقہ ادارے افغانستان کے سفیر اور ان کی فیملی سے قریبی رابطے میں ہیں اور ان کی بیٹی سے پیش آنے والے مبینہ واقعہ کے حوالے سے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا گیا ہے۔ترجمان نے افغانستان میں سفیر کی صاحبزادی کی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ سفیر اور ان کے اہل خانہ کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ،ترجمان نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ جیسا کہ کل اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے کی طرف سے وزارت خارجہ کو اطلاع دی گئی کہ سفیر کی بیٹی کو رینٹ کی گاڑی میں سفر کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اسلام آباد پولیس نے جامع تحقیقات کا آغاز کردیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس عزم کو دہرایا کہ سفارتی مشنز ، سفارت کاروں اور ان کے اہلخانہ کی سکیورٹی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس قسم کے واقعات کو کسی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔