پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ججوں کی تعیناتی میں قابلیت دیکھنی چاہئے ، سنیارٹی نہیں جو بندہ اللہ کی طرف سے ہی نااہل ہو اسے عذاب بنا کر تو نازل نہ کریں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا تقریب سے خطاب

datetime 15  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )اطلاعات و نشریات کے وفاقی وزیرفواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ججوں کی تعیناتی میں قابلیت دیکھنی چاہیے، سینارٹی کو لے کر نہیں بیٹھنا چاہئے۔جو بندہ اللہ کی طرف سے ہی نااہل ہو اسے عذاب بنا کر تو نازل نہ کریں۔انٹرنیشنل لیگل فریم ورک سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری

نے سنیارٹی کی بنیاد پر عہدے میں ترقی کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخصقابل ہے اسے ترقی ملنی چاہیے ،بار کونسل کو اس امر پر اصرار نہیں کرنا چاہیے کہ فلاں شخص سنیارٹی پر پورا اترتا ہے تو اسے عہدے پر ترقی ملنی چاہیے جبکہ وہ شخص قابلیت نہ رکھتا ہو۔فواد چوہدری نے کہا کہ سنیارٹی کی بنیاد پر ترقی کا کلیہ پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے، پاکستان کے عدالتی نظام میں کئی مسائل ہیں جبکہ ججز کی تعیناتی کی عمر کا سکیل کم ہونا چاہیے۔انٹرنیشنل لیگل فریم ورک کو بطور وار فیئر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری وزارت کو وار فیئر کا بہت سامنا ہے ،پاکستان میں فیٹف بطور وار فیئر ہمارے خلاف استعمال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے اوپر فیٹف کی پابندی لگتی ہے تو اس میں ہمارا اپنا کردار ہے ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہوگا،فواد چوہدری نے مزید کہا کہ میڈیا پر ہماری 20 سیکنڈ کی غلطی کو بار بار نشر کیا جاتا ہے جبکہ دیگر تمام اہم باتیں نظر انداز کردی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جدید وار فیئر کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا، اس میں میڈیا کا کردار انتہائی کلیدی ہوگا، میرے ماتحت ایک ادارہ ہے جو بیرون ملک پاکستان کا امیج بہتر بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرے پاس وسائل کی کمی ہے جبکہ بھارت نے اپنے پاس اسی شعبہ کے لیے 21 ارب روپے مختص کئے ہیں ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر قانون فروغ

نسیم نے فیڈرل جوڈشیل کمپلیکس کا افتتاح کر دیا۔ جمعرات کو افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون سروس منسٹری ہے، وزارت قانون میں ہر دن سے سو سے ڈیڑھ سو ریفرنس آتے ہیں،ہر منسٹری چاہتی ہے کہ ان کو وزارت قانون سے اپروول مل جائے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس 2013 میں پوری

ہوئی، جوڈشیل کمپلیکس میں 120 ممبران سے زائد کا اسٹاف ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزارت قانون کی ذمہ داری ہے کہ عدالتیں بنائیں، وکلاء کو پیار محبت سے رکھیں،وزارت قانون نے وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا سے سالوں تک لٹکنے والے معاملات کو دنوں تک محیط کر دیا۔ فروغ نسیم نے کہاکہ وزارت قانون میں وکلاء کے لیے دروازے ہر وقت کھلے ہیں،

مجھے بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون سروس منسٹری ہے۔ فروغ نسیم نے کہاکہ وزارت قانون میں ہر دن سو سے ڈیڑھ سو ریفرنس آتے ہیں،ہر منسٹری چاہتی ہے کہ ان کو وزارت قانون سے اپروول مل جائے، اسلام آباد میں فیڈرل جوڈیشل کمپلکس 2013 میں پوری ہوئی۔ فروغ نسیم نے کہاکہ جوڈشیل کمپلیکس میں 120 ممبران سے زائد کا اسٹاف ہے، وزارت قانون کی ذمہ داری ہے کہ عدالتیں بنائیں، وکلاء کو پیار محبت سے رکھیں۔ فروغ نسیم نے کہاکہ وزارت قانون نے وراثتی سرٹیفیکیٹ کے اجرائ سے سالوں تک لٹکنے والے معاملات کو دنوں تک محیط کر دیا، وزارت قانون میں وکلاء کیلئے دروازے ہر وقت کھلے ہیں

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…