منگل‬‮ ، 18 جون‬‮ 2024 

ججوں کی تعیناتی میں قابلیت دیکھنی چاہئے ، سنیارٹی نہیں جو بندہ اللہ کی طرف سے ہی نااہل ہو اسے عذاب بنا کر تو نازل نہ کریں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا تقریب سے خطاب

datetime 15  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )اطلاعات و نشریات کے وفاقی وزیرفواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ججوں کی تعیناتی میں قابلیت دیکھنی چاہیے، سینارٹی کو لے کر نہیں بیٹھنا چاہئے۔جو بندہ اللہ کی طرف سے ہی نااہل ہو اسے عذاب بنا کر تو نازل نہ کریں۔انٹرنیشنل لیگل فریم ورک سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری

نے سنیارٹی کی بنیاد پر عہدے میں ترقی کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخصقابل ہے اسے ترقی ملنی چاہیے ،بار کونسل کو اس امر پر اصرار نہیں کرنا چاہیے کہ فلاں شخص سنیارٹی پر پورا اترتا ہے تو اسے عہدے پر ترقی ملنی چاہیے جبکہ وہ شخص قابلیت نہ رکھتا ہو۔فواد چوہدری نے کہا کہ سنیارٹی کی بنیاد پر ترقی کا کلیہ پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے، پاکستان کے عدالتی نظام میں کئی مسائل ہیں جبکہ ججز کی تعیناتی کی عمر کا سکیل کم ہونا چاہیے۔انٹرنیشنل لیگل فریم ورک کو بطور وار فیئر سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری وزارت کو وار فیئر کا بہت سامنا ہے ،پاکستان میں فیٹف بطور وار فیئر ہمارے خلاف استعمال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے اوپر فیٹف کی پابندی لگتی ہے تو اس میں ہمارا اپنا کردار ہے ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہوگا،فواد چوہدری نے مزید کہا کہ میڈیا پر ہماری 20 سیکنڈ کی غلطی کو بار بار نشر کیا جاتا ہے جبکہ دیگر تمام اہم باتیں نظر انداز کردی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جدید وار فیئر کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا، اس میں میڈیا کا کردار انتہائی کلیدی ہوگا، میرے ماتحت ایک ادارہ ہے جو بیرون ملک پاکستان کا امیج بہتر بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرے پاس وسائل کی کمی ہے جبکہ بھارت نے اپنے پاس اسی شعبہ کے لیے 21 ارب روپے مختص کئے ہیں ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر قانون فروغ

نسیم نے فیڈرل جوڈشیل کمپلیکس کا افتتاح کر دیا۔ جمعرات کو افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون سروس منسٹری ہے، وزارت قانون میں ہر دن سے سو سے ڈیڑھ سو ریفرنس آتے ہیں،ہر منسٹری چاہتی ہے کہ ان کو وزارت قانون سے اپروول مل جائے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس 2013 میں پوری

ہوئی، جوڈشیل کمپلیکس میں 120 ممبران سے زائد کا اسٹاف ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزارت قانون کی ذمہ داری ہے کہ عدالتیں بنائیں، وکلاء کو پیار محبت سے رکھیں،وزارت قانون نے وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا سے سالوں تک لٹکنے والے معاملات کو دنوں تک محیط کر دیا۔ فروغ نسیم نے کہاکہ وزارت قانون میں وکلاء کے لیے دروازے ہر وقت کھلے ہیں،

مجھے بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون سروس منسٹری ہے۔ فروغ نسیم نے کہاکہ وزارت قانون میں ہر دن سو سے ڈیڑھ سو ریفرنس آتے ہیں،ہر منسٹری چاہتی ہے کہ ان کو وزارت قانون سے اپروول مل جائے، اسلام آباد میں فیڈرل جوڈیشل کمپلکس 2013 میں پوری ہوئی۔ فروغ نسیم نے کہاکہ جوڈشیل کمپلیکس میں 120 ممبران سے زائد کا اسٹاف ہے، وزارت قانون کی ذمہ داری ہے کہ عدالتیں بنائیں، وکلاء کو پیار محبت سے رکھیں۔ فروغ نسیم نے کہاکہ وزارت قانون نے وراثتی سرٹیفیکیٹ کے اجرائ سے سالوں تک لٹکنے والے معاملات کو دنوں تک محیط کر دیا، وزارت قانون میں وکلاء کیلئے دروازے ہر وقت کھلے ہیں

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…