منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

بے پناہ مہنگائی کے باعث اجتماعی قربانی کا رجحان بڑھنے لگا بکنگ کے لیے مختلف ریٹ مقرر

datetime 15  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث اجتماعی قربانی کا رجحان بڑھنے لگا،دینی مدارس اور فلاحی ادارے بڑے جانوروں میں 12 تا 15 ہزار روپے فی کس کے حساب سے بکنگ کررہے ہیں جبکہ گلی محلے اور برادریوں کی سطح پر مختلف جانور کے وزن و قیمت کے لحاظ سے 15 تا 20 ہزار روپے فی کس حصہ آرہا ہے ۔دینی مدارس اور فلاحی اداروں کے منتظمین کے مطابق

اجتماعی قربانی میں شہریوں کی جانب سے بھرپور دلچسپی نظر آرہی ہے جبکہ مویشی منڈیوں سے ملنے والی معلومات کے مطابق ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے والے مویشیوں کی ڈیمانڈ زیادہ ہے کیونکہ شہری اس قیمت میں اجتماعی قربانی کی نیت سے جانور خریدتے ہیں۔دینی مدارس اور فلاحی اداروں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کے ہاں دو طرح کی بکنگ ہورہی ہے ایک وقف قربانی جس میں بکنگ کرنے والے کی گوشت کی ڈیمانڈ نہیں ہوتی بلکہ وہ تاکید کرتے ہیں کہ ان کے حصے کا گوشت مستحقین میں تقسیم کیا جائے جبکہ دوسری کیٹیگری ان لوگوں کی ہے جو اپنے حصے کی رقم دے کر قربانی کے بعد گوشت لیتے ہیں۔ اجتماعی قربانی میں بکروں، گائے اور بیل کی بکنگ ہورہی ہے لیکن زیادہ رجحان بڑے جانوروں میں حصہ ڈالنے کا ہے۔شہریوں کی ایک بڑی تعداد گلی محلے، برادریوں اور سوسائٹیز کی سطح پر بھی اجتماعی قربانی کا انتظام کرتی ہے اوررواں سال بھی یہ رجحان برقرار ہے۔ مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کے نرخوں کے مطابق ایک لاکھ روپے تک کے جانور کا حصہ 15 ہزار روپے، تقریباً ایک لاکھ 25 ہزار

روپے کے جانور کا حصہ 18 ہزار روپے اور ڈیڑھ لاکھ روپے والے جانور کا حصہ 22 ہزار روپے تک پڑ رہا ہے جس میں ٹرانسپورٹیشن اور ایک دو دن کے چارے کی قیمت بھی شامل ہے اجتماعی قربانی میں حصہ ڈالنے والے بیشتر افراد خود ہی جانور ذبح کرتے ہیں جبکہ جو قصائی کی خدمات لیتے ہیں ان کا حصہ اس حساب سے بڑھ جاتا ہے۔جہاں تک اس سوال کا تعلق ہے کہ دینی مدارس اور فلاحی اداروں میں حصہ سستا کیوں ہوتا ہے تو اس حوالے سے ان اداروں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں جانور لاتے ہیں جس میں ایک جانور 65 ہزار تا75 ہزار روپے کا آتا ہے۔ ایسے جانور کسی قدر وزن میں کم ہوتے ہیں لیکن پنجاب اور اندرون سندھ سے بڑی تعداد میں لائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے سستے پڑتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…