بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

نیب نے پاکستان بھر سے پولیس افسران کی خدمات مانگ لیں

datetime 14  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) قومی احتساب بیورو نے پاکستان بھر سے گریڈ 17 سے 20 تک کے پولیس افسران کی خدمات مانگ لیں۔نیب پاکستان کی جانب سے چاروں صوبوں کے آئی جیز کو مراسلہ بھجوادیا گیا۔آئی جی خیبر پختونخوا پولیس نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے مراسلہ ملنے کے بعد صوبے بھر کے گریڈ 20سے گریڈ 17کے افسران کے نام طلب کر لیے۔

مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ جوافسر بخوشی قومی احتساب بیورو میں جانے کے خواہشمند ہیں۔خیبر پختونخوا میں پولیس افسران کے پہلے سے ہی کمی ہیں تاہم خیبر پختونخوا کے بعض افسران نے نیب میں جانے پررضا مندی ظاہر کر دی ہیں۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو نے میڈیا میں شائع وزیر خزانہ شوکت ترین کے بیان کی تردید کردی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ’’ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کام نہیں کر رہی’’۔نیب نے پریس ریلیز جاری کرکے وزیر خزانہ کے بیان کو بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ نیب کے اس وقت1273 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ، جن کی مالیت تقریباََ 1300ار ب روپے ہے ، ان میں سے بیوروکریسی کے خلاف مقدمات نہ ہونے کے برابر ہیں مگر اس کے باوجود تواتر کے ساتھ نیب کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد نیب پر الزام تراشی اور بیوروکریسی کی حوصلہ شکنی کرنا مقصود ہے۔نیب نے کہا کہ بیوروکریسی کسی بھی ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ قومی احتساب بیورو بیوروکریسی کا نہ صرف احترام کرتا ہے بلکہ ان کی خدمات کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے۔ بیوروکریسی اگر آئین اور قانو ن کے مطابق کام کرتی ہے تو اسے نیب سے ڈرنے کی قطعاََ کوئی ضرورت نہیں۔ نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے

خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ نیب کسی پراپیگنڈہ کی پرواہ کیے بغیر ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔نیب کا مذکورہ وزیر کو مشورہ ہے کہ وہ نیب آرڈیننس کا مکمل جائزہ لیں جس کی منظوری پارلیمنٹ نے دی ہے اور سپریم کورٹ اسفند یارولی کیس میں اس کا مکمل جائزہ لے چکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…