اسلام آباد ( آن لائن، این این آئی ) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کوبھجوادی۔ذرائع کے مطابق اوگرا نے سمری میں پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 11 روپے تک فی لیٹر اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 40 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ڈیڑھ روپے
اضافے کی سفارش کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے 40 پیسے فی لیٹراضافے کی تجویز دی گئی ہے۔تاہم پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم کی مشاورت سے ہوگا جس کے بعد ہی قیمتوں کا نوٹیفکیشن وزارت خزانہ جاری کرے گی۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل پر عملدرآمد جمعرات 16 جولائی سے ہوگا۔دوسری جانبمسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری زین شوکت ڈوگراں نے کہا ہے کہ روز مرہ کی اشیا ء کی قیمتوں میں اضافہ حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، حکومت کے پاس ملکی مسائل حل کرنے کا ویژن نہیں،پی ٹی آئی کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے عوام مہنگائی کے پریشان ہیں۔ اپنے بیان میں انہو ں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت گومگوں کی شکار ہے اس کے پاس ملک کے مسائل حل کرنے کا ویژن نہیں، تحریک انصاف نے بیڈ گورننس کی بدترین مثال قائم کی ہے، حکومت ملاوٹ اور مہنگائی مافیا کو آج تک کنٹرول نہیں کر سکی جس پر توجہ دینے کی بجائے اپوزیشن جماعتوں کو دبانے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں ۔واضح رہے کہ آل پاکستان گڈزٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنمامحمد نعیم شاہ نے کہا ہے کہ مو جود ہ حکومت کاروبا ری طبقے کیلئے سر درد بن چکی ہے،بے جاٹیکسوں سے کاروبار تباہ اور ٹیکسوں کی بھرمار اورمہنگائی نے عوام کا جینامحال کردیاہے۔
ان خیالا ت کااظہارانہو ں نے محمد اظہرقادری،حاجی محمدعارف،حاجی اظہرسراج،نعیم احمدشاہ،چوہدری گل شیروڑائچ ، میاں طاہرمحمود، میاں طیب یونس، میاں محسن یونس، میاں عامرمشتاق، میاں سرمدنوید، میاں عامراکرام، عبدالرحمان وٹوو دیگر سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا۔انہو ں نے کہاکہ حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں
اور نا اہلی کے باعث مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے ،ریلیف کی باتیں کرنے والوں نے قوم کو تکلیف کے علاوہ کچھ نہیں دیا ،ملک حکمت عملی سے چلتے ہیں طفل تسلیوں سے نہیں۔انہو ں نے کہاکہ تحریک انصا ف کے دور میں ملک کسی صور ت تر قی کر تا ہو ا نظر نہیں آ رہاہے ،ہر ادارہ آ ئین اور قانون کو مذا ق کے علاوہ کچھ نہیں سمجھ رہاہے ،اوورلو ڈ نگ کے جن کو قابو کرنے میں بھی ادارے سنجیدہ دکھا ئی نہیں دے رہے بلکہ اوور لو ڈ نگ کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا گیا ہے۔