اسلام آباد (این این آئی) وفاقی کابینہ نے کالعدم تحریک پر عائد پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم پر پولیس والوں کو شہید کرنے، علاقائی فورسز پر تشدد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے،الیکشن کمیشن سے تنظیم کا انتخابی نشان منسوخ کرنے کیلئے اقدامات وفاقی وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کریں گے
جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہاہے کہ اسلام آباد میں رواں مون سون کے دوران 50 کروڑ درخت لگانے کی مہم شروع کی جائیگی ، ملک میں 2 کروڑ لوگ پاکستان میں ویکسینیشن کرواچکے ہیں، اس وقت کراچی اور خیبر پختونخوا میں کیسز بڑھے ہیں اور ہمیں اس کے خلاف جنگ جاری رکھنی ہوگی،سازشی عناصر سے دور رہیں اور ویکسین لگواکر اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کی حفاظت کریں،عید کی 21سے 22جولائی تک تین چھٹیاں ہونگی ،پوری دنیا سے سینکڑوں پاکستانی قیدی رہا ہوکر پاکستان آئے ہیں،کابینہ سے زیادہ پروٹوکول سابق حکمرانوں اور بیوروکریٹس کے پاس ہے ، آئندہ ہفتے جامع رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائیگی اور اس کے بعد بتدریج پروٹوکول واپس لیا جائے گا،کابینہ نے پاک فوج کیلئے بنیادی تنخواہ پر 15 فیصد الاؤنس اور حلیم عادل شیخ کے خلاف جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے قیام کی منظوری دی ہے،پاکستان افغانستان کی بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، یہاں 30 لاکھ افغان مہاجرین پہلے ہی ہیں، دنیا تعداد کا تخمینہ لگانے کے بجائے پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو ،آزاد کشمیر کے انتخابات تحریک انصاف کیلئے بہتر ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری مایوس ہوکر امریکا چلے گئے ہیں، ان کے پاس امیدوار بھی نہیں۔ منگل کو یہاں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر عائد پابندی پر تنظیم کی جانب سے نظر ثانی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ اس تنظیم پر پابندی میرٹ پر کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹی ایل پی پر عائد پابندی برقرار رکھی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ تنظیم پر پولیس والوں کو شہید کرنے، علاقائی فورسز پر تشدد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے اس تنظیم کا انتخابی نشان منسوخ کرنے کے لیے اقدامات وفاقی وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد میں رواں مون سون کے دوران 50 کروڑ درخت لگانے کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ پوری دنیا سے سینکڑوں پاکستانی قیدی رہا ہوکر پاکستان آئے ہیں، مزدور طبقے کے لیے یہ بہت بڑی خوش خبری ہے۔انہوں نے کہا کہ مزید پاکستانی جو سنگین جرائم میں ملوث نہیں ہیں انہیں بھی پاکستان لانے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں 2 کروڑ لوگ پاکستان میں ویکسینیشن کرواچکے ہیں، اس وقت کراچی اور خیبر پختونخوا میں کیسز بڑھے ہیں
اور ہمیں اس کے خلاف جنگ جاری رکھنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے عید کی 20،21 اور 22، تین روز کی چھٹیاں منظور کی ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سازشی عناصر سے دور رہیں اور ویکسین لگواکر اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کی حفاظت کریں۔فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ سے زیادہ پروٹوکول سابقہ حکمرانوں اور بیوروکریٹس کے پاس ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے
کہ آئندہ ہفتے اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی اور اس کے بعد بتدریج ان سے پروٹوکول واپس لیا جائے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد کو تجاوزات سے پاک شہر بنانے کے لیے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت جاری کردی گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران وی وی آئی پی کلبس کے کلچر کو ختم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہمارے وسائل عام آدمی کے لیے ہوں اور انہیں اس سے فائدہ حاصل ہونا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ 2 سالوں سے فوج کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا تھا، کابینہ نے پاک فوج کیلئے بنیادی تنخواہ پر 15 فیصدالاؤنس کی منظوری دی ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ کے
خلاف جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے قیام کی بھی منظوری دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اقبال اکیڈمی پاکستان کے 5 ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے، اس کے علاوہ 49 ادویات کی ریٹیل پرائز مقرر کرنے کی منظوری دی ہے، یہ ادویات پاکستان میں نہیں بن رہی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے سی ای او کے عہدے پر امجد خان کو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نیسپاک کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کے معاملے پر ریٹائر ایم ڈی کو اپنی خدمات جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ
پاکستان افغانستان کی بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، یہاں 30 لاکھ افغان مہاجرین پہلے ہی ہیں، دنیا کوچاہیے کہ ان کی تعداد کا تخمینہ لگانے کے بجائے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں۔انہوںنے کہاکہ کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں ایسے حالات ہوں کہ افغانوں کو وہاں سے ہجرت نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس حوالے سے اپنے سابق تجربات سے سیکھ کر ایک جامع پالیسی بنائیں
، چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن آئے اور اس کے لیے عالمی مدد درکار ہے۔کشمیر کے انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیر کے انتخابات تحریک انصاف کے لیے بہتر ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری مایوس ہوکر امریکا چلے گئے ہیں، ان کے پاس امیدوار بھی نہیں۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے کہا کہ وہ انتخابی مہم کی جگہ کشمیر کی سیر کو آئی تھیں، اب یہ دونوں گھر پر بیٹھیں گے اور اپنے والدین کے کمائے ہوئے پیسوں پر عیش کریں گے۔