جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خورشید شاہ کی بیماری،ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کی رپورٹ مستردکردی، ہسپتال کے ایک فلور کو سب جیل قرار دینے کی وجہ بھی پوچھ لی

datetime 8  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے خورشیدشاہ کی بیماری کے حوالے سے سندھ حکومت اور این آئی سی وی ڈی کی پیش کردہ رپورٹس ایک بار پھر مسترد کردیں ،رپورٹ میں اسپتال کے ایک فلور کو سب جیل قرار ینے کی وجہ بھی پوچھ لی ،آئندہ سماعت پر۔مفصل رپورٹ پیش کرنے کا حکم عدالت نے سماعت 28 جولائی تک ملتوی کردی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں پی ٹی آئی کے رہنما اور خورشید شاہ کے الیکشن میں مدمقابل طاہر شاہ کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سیدخورشید احمد شاہ جو کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں زیر حراست ہیں کو گذشتہ کئی ماہ سے این آئی سی وی ڈی میں داخلرکھنے اور اسپتال کے روم کو سب جیل قرار دینے کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت کی سماعت کے موقع پر سندھ حکومت اور این آئی سی وی ڈی اسپتال کی جانب سے خورشید شاہ کی بیماری کے حوالے سے رپورٹ پیش کی تاہم عدالت نے پیش کردہ رپورٹس کو مسترد کردیا اور استفار کیا کہ اسپتال کے ایک فلور کو سب جیل قرار دینے کی وجہ عدالت کو بتائی جائے جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل شفیع محمد چانڈیو نے عدالت کوبتایاکہ خورشید شاہ سنیئر سٹیزن ہیں اور دل کے مریض ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ سہولت تو پھر ہر سینئر سٹیزن کو مہیا کی جائے خورشیدشاہ قومی اسمبلی کے اجلاس اٹینڈ کررہے ہیں اور سفر کررہے ہیں جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایاکہ خورشید شاہ ایمبولینس میں گئے ہیں اور میڈیکل عملہ بھی ان کے ساتھ گیا تھا جس پر پٹیشنر کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ خورشید شاہ نے امراض قلب اسپتال کو سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا رکھاہیاس موقع پر پٹیشنر کے وکیل نے عدالت میں اپنے دل کی

اوپن سرجری کی رپورٹ بھی پیش کی اور بتایاکہ میری بھی اوپن سرجری ہوئی تھی مجھے ایک ہفتہ میں اسپتال سے فارغ کیا گیا تھا مگر خورشید شاہ کودو سالوں سے اسپتال میں رکھاہواہے خورشید شاہ کو جیل منتقل کیا جائے جس پر عدالت نے جواب دیا کہ آپ کے کہنے پر عدالت فیصلہ نہیں دے سکتی ان ریمارکس کے بعد سماعت 28 جولائی تک ملتوی کردی اور حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر خورشید شاہ کی بیماری اور اسپتال کو سب جیل قرار دینے کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…