جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

عیدالاضحی پرکووڈ19 کی چوتھی لہر زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے طبی ماہرین نے خبردار کر دیا

datetime 4  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ماہرین طب نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پرکووڈ19 کی چوتھی لہر زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے ، عیدقربان کے موقع پرجانورکی خریداری کے لیے لاکھوں افراد منڈیوں کا رخ کرتے ہیں، جس سے اس بات کا قومی امکان ہے کہ یہ وائرس شدت اختیار کر سکتا ہے لہٰذا جانوروں کی منڈیوں میں غیرضروری جانے سے گریز کیاجائے، منڈی میں بچوں اور اہل خانہ کو ہرگزساتھ نہ لایا جائے،

جانوروں کی خریداری کے لیے اگر جانا ضروری ہے تو ہاتھوں پر مکمل دستانے، منہ پر ماسک اور جوتے ضرور پہنے، انھوں نے بتایا کہ کوویڈ کی چوتھی لہر کی شدت تیسری لہر سے زیادہ متوقع ہوگی، لہذا کوویڈ وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے فوری طور پر ویکسی نیشن کرائی جائے، ایک جانور کی خریداری کے موقع پر جانور کے جسم پرسیکٹروں افراد ہاتھ لگاتے ہیں اگرکسی کے ہاتھ میں

موجودوائرس جانور کی کھال پر منتقل ہوسکتا ہے اوراس جانور سے یہ وائرس انسانوں میں بھی منتقل ہونے کا ذریعہ بن سکتا ہے لہذا ایسی وبائی صورت میں جانورکی خریداری آن لائن ہی محفوظ ہوگی۔اس ضمن میں ڈائویونیورسٹی کے مالیکولر پیتھالوجیسٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے ڈیلٹا ویرینٹ کے پھیلائواورخطرے کے حوالے سے بتایا کہ اس ویرینٹ میں تیزی سے پھیلنے

کی صلاحیت موجود ہے یہ ویرینٹ انسانی جسم میں اپنی نشوونما بہت تیزی سے کرتا ہے اوراپنی موجودگی کا شدت سے احساس دلاتا ہے یہ ویرینٹ برطانیہ، جنوبی افریقہ اوربرازیل کے مقابلے میں بہت زیادہ طاقتور ہے ڈیلٹا ویرینٹ سے محفوظ رہنے کے لیے مسلسل ماسک کااستعمال اورمکمل ویکسی نیشن لازمی ہے کیونکہ اس میں دہری جنیاتی تبدیلی ہے۔انہوں نے بتایابتایا کہ اگر چوتھی

لہر نے شدت اختیار کی تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں اور اسپتالوں میں متاثرین کے شدید دبائوکا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، انھوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ ہجوم میں جانے سے گریز کریں۔عید قربان کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ جانوروں کی منڈیوں میں لاکھوں افراد کی آمدورفت ہوتی ہے جس سے اس بات کا قومی امکان ہے کہ یہ وائرس شدت اختیار کر سکتا ہے لہٰذا جانوروں کی منڈیوں میں

غیرضروری جانے سے گریز کیاجائے، منڈی میں بچوں اور اہل خانہ کو ہرگزساتھ نہ لایا جائے، کیونکہ عیدقربان کے موقع پرجانورکی خریداری کے لیے لاکھوں افراد منڈیوں کا رخ کرتے ہیں۔پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ ایک جانور کی خریداری کے موقع پر جانور کے جسم پرسیکٹروں افراد ہاتھ لگاتے ہیں اگرکسی کے ہاتھ میں موجودوائرس جانور کی کھال پر منتقل ہوسکتا ہے اوراس جانور سے

یہ وائرس انسانوں میں بھی منتقل ہونے کا ذریعہ بن سکتا ہے لہذا ایسی وبائی صورت میں جانورکی خریداری آن لائن ہی محفوظ ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جانوروں کی منڈیاں اور خریدو فروخت انتہائی غیر صحت مندانہ ماحول میں کی جاتی ہے جبکہ ان منڈیوں میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیربھی ہوتے ہیں جن میں بیکٹیریا اور وائرس بھی شامل ہوتے ہیں

جوکہ کسی بھی انسان پر حملہ آور ہوسکتے ہیں، ہمارے معاشرے میں جانوروں کی خریداری فیشن بن گئی ہے عام طورپر دیکھاگیا ہے کہ ایک جانورکی خریداری کے لیے ایک درجن افراد ساتھ جاتے ہیں جبکہ بعض شہری اہل خانہ کوبھی منڈی لے جاتے ہیں کورونا کی عالمی وبا میں اہل خانہ اوربالخصوص بچوں کو ہرگزمنڈی نہ لے جایا جائے، منڈی سے واپسی پر اہل خانہ سے ملے

بغیر غسل کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ رات گئے تک لاکھوں افراد منڈیوں میں موجود ہوتے ہیں جس سے اس بات کا خدشہ ہے کہ وائرس ایک سے دوسرے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے، انھوں نے بتایا کہ عید قرباں کے موقع پر ملک بھر سے بڑے پیمانے پر جانوروں کی آمدورفت ایک سے دوسرے صوبوں میں کی جاتی ہے، جس میں بیمار جانور بھی شامل ہوتے ہیں، چونکہ پاکستان میں کوویڈ کی تیسری لہر جاری ہے جس میں بتدریج کمی

واقع ہورہی ہے لیکن عیدقرباں کے موقع پر کوویڈ کی چوتھی لہر زیادہ تیزی سے حملہ آور ہوسکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جانوروں کی خریداری کے لیے اگر جانا ضروری ہے تو ہاتھوں پر مکمل دستانے، منہ پر ماسک اور جوتے ضرور پہنے، انھوں نے بتایا کہ کوویڈ کی چوتھی لہر کی شدت تیسری لہر سے زیادہ متوقع ہوگی، لہذا کوویڈ وائرس سے محفوظ رہنے کیلیے فوری طور پر ویکسی نیشن کرائی جائے۔ صوبائی محکمہ صحت کے ڈائریکٹرصحت کراچی ڈاکٹر اسماعیل میمن نے بتایا کہ کراچی کی تمام جانور منڈیوں میں محکمہ صحت کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں

موضوعات:



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…