کراچی(آن لائن)حکومت کی طرف سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا گیا ہے۔حکومت نے ادویات پر بھی ٹیکس لگا دیاہے جس سے عام آدمی کوادویات کی دستیابی بھی ناممکن ہو جائے گی۔ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم نے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں
پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرز کے عہدہداروں کے ساتھ ہنگامی اجلاس کے موقع پر کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کے اس اقدام سے ادویات بھی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو جائے گئیں۔ حکومت نے بجٹ 2021-22میں ٹیکس کا پیچیدہ طریقہ کار متعارف کروایا ہے جو کہ قابل عمل نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ریٹیلرز ادویات نہیں خرید رہے ہیں۔ ریٹیلرز کے ادویات نہ خریدنے کی وجہ سے مارکیٹ میں ادویات بھی دستیاب نہیں ہوں گئیں۔اس موقع پر پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرز کے عہدہداروں نے کہاکہ اگر حکومت متعارف کروائے گے ٹیکس کے نئے طریقہ کارمیں سہولت نہیں دے گی تو اس پر عملدآمد نہیں ہو سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ نئے ٹیکس نظام کی وجہ سے ریٹیلرز ڈسٹری بیوٹرز سے ادویات نہیں خرید رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ادویات کے دستیاب نہ ہونے کا بہت بڑا خطرہ پیدا ہو گیا۔ ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہاکہ بجلی اور گیس کے قیمتوں کے بعد ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،حکومت نے موجودہ بجٹ میں عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں دیا ہے۔انہوں مزید کہاکہ حکومت نے ایف بی آر کا کام کاروبار کرنے والوں کو دے دیا ہے، حکومت فوری طور پر اس ٹیکس کو وآپس لے۔اجلاس میں پی پی ایم اے کے سینئر وائس چیئرمین میاں خالد مصباح الرحمن، ایف پی سی سی آئی ریجنل قائمہ کمیٹی برائے فارماسوٹیکلزکے کنوینر حامد رضا، عدیل حیدر،ڈاکٹر فیصل،شاہد ملک، رفاقت علی، چوہدری محمد یاسین اور دیگر نے بھی اپنی اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔