اسلام آباد(این این آئی)بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ اور طلب 25 ہزار میگاواٹ ہوگئی ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاور ڈویژن ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ ہے جب کہ بجلی کی طلب 25 ہزار میگاواٹ ہے اور بجلی کا
شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ کی سطح پر برقرارہے جس کے بعد مستثنیٰ قرار دیئے جانے والے علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پن بجلی ذرائع سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹ 2 ہزار میگاواٹ، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ملک کے مختلف شہروں کی طرح راولپنڈی اسلام میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی، اسلام آباد میں ہر 4 گھنٹے کے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند اور راولپنڈی سمیت دیگر علاقوں میں ہر 2 گھنٹے بعد بجلی بند کی جارہی ہے۔ آئیسکو حکام کے مطابق کوشش کررہے ہیں کہ اسپتالوں کو بھی بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری رہے، تاہم ہسپتال انتظامیہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متبادل بندوبست بھی رکھیں۔شیڈول کے بغیر لوڈ شیڈنگ پر عوام بلبلا اٹھے ہیں اور حکومت سے جلد از جلد لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی عنیزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومت کی مس مینجمنٹ اور نالائقی نے لوڈ شیڈنگ کی شکل میںعوام مشکلات میں مزید اضافہ کردیاہے۔اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ ( ن)لیگ کے دورحکومت میں تقریبا12ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی، نوازشریف اور شہباز شریف کے پانچ سالہ دور میں سسٹم میں ملک سے اندھیرے ختم اور لوڈشیڈنگ زیرو تھی۔اس لوڈ شیڈنگ نہ صرف عام آدمی بلکہ ملکی انڈسٹری بھی سخت متاثر ہے۔بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا موحال کردیا ہے۔سخت گرمی میں لوڈشیڈنگ شہریوں کو اذیت دینے کے مترادف ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ فوری بند کی جائے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی جانب سے ہر روز بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے اعلان کا دعوی کیا جا رہا ہے لیکن لوڈشیڈنگ برقرار ہے۔