لاہور( این این آئی )برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا،متاثرہ لڑکی امان ریکارڈ یافتہ نکلی،امان نے ایف آئی آر میں نام ، شناختی کارڈ اور موبائل نمبر تک کا غلط اندراج کرایا ۔تفصیلات کے مطابق وحدت کالونی میں برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا ہے ،متاثرہ لڑکی امان ریکارڈ یافتہ نکلی،
امان نے ایف آئی آر میں نام ، شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر تک غلط درج کرائے ہیں۔پولیس ریکارڈ کے مطابق امان درجنوں مقدمات میں نامزد اور کئی مقدمات میں مدعی بن چکی ہے ،امان نامزد مقدمات میں گرفتاری کے بعد جیل بھی جاچکی ہے۔پولیس ریکارڈ میں لڑکی کا نام ولیحہ امان درج ہے،ز یادتی کے حالیہ مقدمہ میں لڑ کی نے ملزم سے نکاح پر رضامندی ظاہر کردی،امان برطانیہ پلٹ نہیں بلکہ ملتان کی رہنے والی ہے،امان کے خلاف نوسربازی،چیک بائونس اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز یہ اطلاعات موصول ہوئیں تھیں کہ وحدت کالونی میں برطانیہ پلٹ لڑکی کوزیادتی کا نشانہ بنادیاگیا،متاثرہ لڑکی امان والد کی وفات پربرطانیہ سے لاہور آئی تھی، متاثرہ لڑکی کے مطابق سوتیلی ماں نے گھر سے نکال دیا تو والدکے قریبی دوست کے گھر پناہ لی ،والدکے دوست کے بیٹے فیضان نے جنسی زیادتی کانشانہ بنایا،ملزم فیضان گھر میں تین روز زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ دوسری جانب پولیس نے جھوٹ بول کرمخالفین کیخلاف مقدمات کا اندراج کرانے والوں کو شکنجے میں لانے کی غر ض سے قانون سازی کے لئے سفارشات حکومت کو بھجوا دیں ۔بتایاگیا ہے کہ حکومت نے پولیس کی سفارشات پر حکومت نے قانون سازی کا فیصلہ کر لیا ۔ جھوٹی ایف آئی آر درج کروانے والے کو ایک سال قید سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق تھانوں میں درج کیے جانے والے 54 فیصد مقدمات تفتیش کے بعدجھوٹے ثابت ہوتے ہیں اور جھوٹے مقدمات سے پولیس اور عدالتوں کاقیمتی وقت اوروسائل کا ضیاع ہو تے تھے۔پولیس حکام کے مطابق قانون سازی کے حوالے صوبائی وزارت قانون میں فیصلہ کن رابطے شروع ہو چکے ہیں
اور آئندہ کچھ عرصے میں قانون سازی کر کے اس پر عملدرآمد کروایا جائے گا ۔ پولیس کے مطابق اس سے پہلے جھوٹی درخواستیں دینے والوں کے خلاف صرف قلندرے بنا کر عدالت بھجوائے جاتے تھے تاہم اب اس جرم کو قابل دست اندازی جرم بنایا جائے گا تاکہ جھوٹی درخواستیں دینے والے اس جرم سے باز رہیں۔