کراچی (آن لائن) سابق صدر پاکستان آصف زرداری کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر کو ضیاء الدین ہسپتال لایا گیا جہاں ان کا طبعی معائنہ جاری ہے۔ سابق صدر کے معالجوں کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں۔ ٹیسٹ رپورٹآنے تک آصف زرداری کو ہسپتال میں رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔
ڈاکٹرز نے آصف زرداری کے بلڈپریشر اور سینے میں تکلیف کی شکایت پر معائنہ کیا۔آصف زرداری کو تیزبخار ہے اور ان کا شوگر لیول انتہائی کم ہوگیا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ اور جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمان ایک ہفتہ کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج رہے اور صحتیابی کے بعد جمعرات کو اسپتال سے ڈسچارج کیاگیا، مولانا فضل الرحمان اسپتال سے مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کے انتقال پر تعزیت کے لئے جامعتہ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی پہنچ گئے اور پھر اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ مولانا فضل الرحمان ایک ہفتے سے علالت کے باعث کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے، صحت یابی کے بعد جمعرات کی شام کوہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا، اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے نے دعا اور گلدستہ کے ساتھ الوداع کیا اور مولانا نے اسپتال کی تاثراتی کتاب میں تاثرات بھی لکھے۔روانگی کے وقت مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی، جے یو آئی کے مولانا راشد محمود سومرو،قاری محمد عثمان، مولانا اسجد محمود، مولانا ناصر محمود سومرو اور دیگر بھی تھے۔ اسپتال سے مولانا فضل الرحمان جامعتہ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی پہنچ گئے، جہاں پر جامعہ کے مہتمم، وفاق المدارس العربیہ پاکستان و اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے صدر،
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر شیخ الحدیث مولاناڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کے انتقال پر انکے فرزند مولانا سعید اسکندر، جامعہ کے نائب مہتمم مولانا سلمان بنوری، مولانا امداد اللہ، مولانا طلحہ رحمانی اور دیگر سے تعزیت کی، بعد شام کو ہی مولانا فضل الرحمان کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوگئے، اس موقع پر جے یو آئی کے مولانا راشد محمود سومرو، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا محمد سمیع سواتی، شرف الدین اندھڑ اور دیگر بھی موجود تھے۔