اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی و چیئرمین پرسن احساس پروگرام ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس کفالت پروگرام کیلئے تمام خواجہ سرا وں کو اہل قرار دے دیا گیا،احساس سکول وظاف کوثانوی سطح کی تعلیم کیلئے بڑھا دیا گیا۔احساس فریم ورک کے تحت بی آئی ایس پی بورڈ کے 50ویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس
میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ بورڈ نے تما م خواجہ سراوں کو احساس کفالت پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ قومی شناختی کارڈ کے حامل خواجہ سراوں کو احساس کفالت کے دائرے میں لایا جائیگا۔ پروگرام کے تحت 2000روپے ماہانہ وظیفہ کیساتھ بچت بینک اکاونٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ عموما خواجہ سرا ایک علیحدہ کمیونٹی کے طور پر زندگی بسر کرتے ہیں، ایک گھرانے کے تمام خواجہ سراوں کو کفالت پروگرام کیلئے مستحق قرار دیا جائیگا۔بورڈ نے ستارہ مارکیٹ اسلام آباد میں ون ونڈو احساس سینٹر کے 154ضلعی سطح کے احساس مراکز کے قیام کی منظوری بھی دی۔ اس سے مستحقین کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام خدمات تک رسائی حاصل ہوگی۔ اس پر فوری طور پر کام شروع ہوگا۔ اس ضمن میں پہلے ون ونڈو احساس سینٹر کا افتتاح وزیر اعظم نے 9جون 2021کو وفاقی دارلحکومت میں کیا تاکہ ایک ہی چھت کے نیچے احساس سے متعلق تمام خدمات کی فراہمی کوممکن بنایا جاسکے۔بورڈ نے احساس کے تعلیمی وظاف میں سکینڈری اور ہائری سکینڈری سطح تک توسیع کی توثیق بھی کی ہے۔ نئی مشروط مالی معاونت پروگرام کا مقصد غریب خاندانوں کو اپنے بچوں کوپرائمری تعلیم سے لے کر ہائیر سکینڈری سطح تک تعلیم دلوانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ پروگرام آئندہ ماہ سے ملک کے
تمام اضلاع میں شروع ہوگا۔بچیوں کی سکینڈری اور ہائیری سکینڈری تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کیلئے، احساس لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کو زیادہ وظیفہ کی رقم پیش کرتا ہے، لڑکیوں کیلئے 4000روپے جبکہ لڑکوں کیلئے 3500روپے فی سہ ماہی وظیفہ ہے۔ پروگرام کے ڈیزائن کے تحت اندراج شدہ بچوں کی ماوں کو بائیومیٹرک تصدیق کی بنیاد پر تمام ادائیگیاں کی جائیں گی۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ کویڈصورتحال کے بعد احساس حکمت
عملی کے مطابق، سکینڈری اور ہائیر ایجوکیشن وظاف کم آمدنی والے گھرانوں کو اس اس قابل بنائیں گے کہ وہ اپنے بچوں کو 12ویں جماعت تک تعلیم حاصل کرواسکیں گے۔بورڈ نے احساس ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام کیلئے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کیساتھ مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرنے کی منظوری بھی دی۔بورڈ نے فنانس کمیٹی کی سفارش پر بجٹ 2021-22کی منظوری بھی دی۔آپریشنز سے متعلق بہت سے دیگر فیصلے بھی لئے گئے۔