اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) موبائل سیل فون پر پرپانچ منٹ دورانیہ سے زائد کی کال پر اضافی 75 پیسے عائد کر کے حکومتی فیصلے سے کال 1.97 روپے کے بجائے 2.72 روپے کی ہوجائے گی جس سے ایف بی آر کو اس نئے موبائل ٹیکس سے 20 سے 30 ارب روپے تک حاصل ہو نے کی توقع ہے۔روزنامہ
جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق ایف بی آر نے کچھ غذائی اشیا اور دیگر پر سے ٹیکس واپس لے لئے ہیں جس کے نتیجے میں 80 سے 90 ارب روپے تک کا نقصان ہوگا ۔ ایف بی آر کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ نیا موبائل فون ٹیکس فنانس ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد پارلیمنٹ کی منظوری سے یکم جولائی سے لاگو ہوگا ۔یہ موبائل سیکٹر پر 40 فیصد اضافی ٹیکس ہیں موبائل کمپنیوں کے بلنگ سافٹ وئیر تبدیلیاں لا نے کے لئے حکومت کو تائم فریم دینا ہوگا ورنہ اس کے بغیر نئے ٹیکس کی وصولی ممکن نہیں ہوگی ۔اس وقت موبائل فون سبسکرائبرس کی مجموعی تعداد 18 کروڑ 30 لاکھ ہے جس میں سے 9 کروڑ 80 لاکھ براڈ بینڈ اور انٹر نیٹ سبسکرائبرس اور 8 کروڑ 50 لاکھ صرف بنیادی وائس کال کرنے والے ہیں ۔دوسری جانب کمپنیوں نے اس ٹیکس پر تحفظات ظاہر کیے ہیں اور اسے ناقابل عمل قرار دیا ہے۔