جے یو آئی (ف) نے مولانا فضل الرحمان کی صحت کے لئے دعاؤں کی اپیل کر دی

26  جون‬‮  2021

کراچی(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طبعیت میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔ترجمان جے یوآئی(ف)اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی متعدد ٹیسٹ رپورٹس آگئی ہیں، چند رپورٹوں کا انتظار ہے۔ڈاکٹرز نے چند روز مزید مولانا فضل الرحمان کو اسپتال میں زیر علاج رہنے کا مشورہ دیا ہے۔دریں

اثناء بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کرکے خیریت دریافت کی ہے۔جے یو پی کے شاہ اویس نورانی، ن لیگ کے سنئیر رہنما سردار ایازصادق نے خیریت دریافت کی ہے۔ ترجمان جے یوآئی ف نے علما کرام، کارکنان اور پاکستانی قوم سے مولانا فضل الرحمان کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کی درخواست ہے۔دوسری جانب جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سکیریٹری مولانا راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے دن گنے چکے ہیں 29 جولائی شہر قائد میں موجودہ حکومت کیخلاف عوامی ریفرنڈم کا تاریخی دن ثابت ہوگا، حکومت ہرمحاذ پر ناکام ہوچکی ہے، کشمیر ایشو پر حکومتی پالیسی کشمیر کی فروخت ہے مسترد کرتے ہیں، مفتی کفایت اللہ پر جیل میں نارواسلوک اور گرفتاری کو حبس بے جا قرار دیتے ہوئے مذمت کرتے ہیں، جو ملک میں لا الہ الا اللہ کے نظام کے نفاذ کی بات کرے تو گرفتاری مقدر بن جاتی ہے مگر آج صحابہ کرام کی گستاخی کرنے والے اور ناموس رسالت پر حملہ کرنے والے تو خصوصی طیاروں سے باہر بھیجے جاتے ہیں اور مفتی کفایت اللہ کو جیل میں بند کردیا جاتا ہے کیا ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے کلمہ کی بات کی ہم اسلام کی بات کرتے ہیں اور امن کی بات کرتے ہیں۔ 29 جولائی کو شہر کراچی میں پی ڈی ایم اپنی طاقت کا بھر

پور مظاہرہ کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مصباح العلوم محمودیہ منظور کالونی کراچی میں جے یوآئی کراچی کے اضلاع کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے صوبائی نائب امیر مولانا عبد الکریم عابد، مرکزی ترجمان محمد اسلم غوری، حافظ عبدالقیوم نعمانی، ڈاکٹر نصیرالدین سواتی، مولانا محمد

غیاث، سمیع الحق سواتی، مولانا امین اللہ، مولانا احسان اللہ ٹکروی، مولانا فتح اللہ، مولانا نورالحق، مفتی عبدالحق عثمانی، مولانا عبدالرشید نعمانی، فاروق سید، فخرالدین رازی، حافظ زین العابدین جلالی ودیگر نے خطاب بھی کیا۔مولانا راشد خالد محمود سومرو نے کہا کہ حکومتی مزاحمت سے بچنے کیلئے ہمیں بلوچستان حکومت دینے کی

پیشکش کی گئی سینیٹ میں اکثریت کا وعدہ کیا گیا کہ آپ صرف ہاتھ ہولا رکھیں۔ لیکن ہماری قیادت نے اصولوں پر سمجھوتے کی بجائے واضح کیا کہ ہم ان سطحی چیزوں کیلئے سیاست نہیں کرتے ہم تو اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے ملک میں سیاست کرتے ہیں۔ حکمرانوں نے کشمیر کو بیچ دیا اور اسکے بعد اسرائیل کو تسلیم کر نے کی باتیں کی

گئیں، مولانا فضل الرحمان کو پیغام بھیجے گئے کہ راستہ سے ہٹ جائیں لیکن مولانا اسلام،ملک اور قوم کے خاطرنااہل حکمرانوں کے مذموم عزائم کی تکمیل میں حائل ہوکر سد سکندری کا کردار ادا کررہے ہیں، ہم نے اکابر کے ساتھ ملکر وفاق المدارس کے خلاف سازش کو ناکام بنایا تو اداروں نے نئے نصاب بنائے جو جدید نصاب کی

باتیں کر رہے ہیں ان کے نصاب کا کھوکھلا پن ہمیں معلوم ہے، آج حالت یہ ہے کہ اسلام آباد میں شراب و شباب کی محفلوں کی تو اجازت ہے لیکن ملک پاکستان میں نئی مسجد بنانے کی اجازت نہیں ہے۔ مفتی کفایت اللہ بغیر کسی جرم کے جیل میں اور حبس بیجا میں ہیں۔اس ملک کو لاالہ الااللہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن آج اس ملک میں

کلمہ گو پر زمین تنگ کر دی گئی۔انہوں نے کہاکہ تمام منصوبوں کی ناکامی کے بعد مدارس و مساجد الحمدللہ استقامت سے قائم و دائم ہیں وفاق المدارس اپنے نصاب کے ساتھ الحمدللہ اسی نہج پر کھڑا ہے ان شااللہ ہم مولانا کی قیادت میں ان تمام منصوبوں کو خاک میں ملا کر اس ملک میں اسلام کے نظام کو نافذ کر کے دم لینگے،ہماری گردنیں کٹ تو سکتی ہے پر کفر کے سامنے جھک نہیں سکتی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…