جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

گھریلو صارفین کیلئے بجلی کے بلوں کی اقساط کی سہولت ختم کردی گئی

datetime 26  جون‬‮  2021 |

لاہور(این این آئی)لاہورالیکٹرک سپلائی (لیسکو)نے گھریلو صارفین کے لئے بجلی کے بلوں کی اقساط کی سہولت ختم کردی۔تفصیلات کے مطابق لیسکو نے بجلی بلوں کی اقساط کی سہولت ختم کرتے ہوئے 9کسٹمرسینٹرز اور دفتری سطح پربجلی بلوں کی قسطوں پر پابندی عائد کردی ہے۔بتایاگیا ہے کہ ڈیفالٹرز کے کنکشن کاٹنے کے لئے

فہرستیں ایس ڈی اوز کو فراہم کردی گئیں۔ سی ایس ڈی لیسکو بشیراحمد کا کہنا ہے کہ لوگ قسطوں کاناجائزفائدہ اٹھاتے ہیں، لیسکو نے صارفین سے مجموعی طور پر122ارب وصول کرنا ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اس وقت بجلی کے ٹیرف ریٹ میں اضافے کا متحمل نہیں ہو سکتا،ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے، ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے،توانائی کے شعبہ میں قلت موسمی حالات کے باعث ہوئی، تربیلا ڈیم میں پانی کم ہونے کے باعث مطلوبہ مقدار میں بجلی پیدا نہیں ہو سکی، ایک ہفتے کے اندر توانائی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دو روز قبل آئی ایم ایف سے مثبت بات چیت ہوئی، ہمارا آئی ایم ایف سے روڈ میپ مختلف ہے، آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ ہم سرکلر ڈیٹ، پاور سیکٹر کو ٹھیک کریں گے، ہماری منزل مستحکم معیشت ہے، پاکستان اس وقت بجلی کے ٹیرف ریٹ میں اضافے کا متحمل نہیں ہو سکتا، ایسے لوگ جو پہلے ٹیکس دے رہے ہیں ان پر مزید ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے، آئی ایم ایف نے کہا کہ ہم پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کی شیڈول مرمت کے لئے بند ہو گا جو ایک سے دو ہفتے کے دوران مرمت کے بعد دوبارہ فعال ہو

جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبہ میں قلت موسمی حالات کے باعث ہوئی، تربیلا ڈیم میں پانی کم ہونے کے باعث مطلوبہ مقدار میں بجلی پیدا نہیں ہو سکی، ایک ہفتے کے اندر توانائی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں ریونیو کمزور تھے، رواں سال مارچ سے ان میں بہتری آئی ہے، رواں سال ہمارا ریونیو پچھلے

سال کی نسبت 45 سے 50 فیصد زیادہ آیا ہے، ہم 4.7 کا ہدف مقرر کر آگے بڑھ رہے ہیں، اگست تک مثبت اعشاریے دکھانے ہیں، ستمبر میں بات چیت چلے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ریٹیل سیکٹر میں ایک سسٹم لگائیں گے جس میں ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریبا 100 ارب روپے تک کی گنجائش موجود ہے، اس کے علاوہ پبلک سیکٹر کمپنیز سے منافع بھی حاصل

ہوگا، اس طرح کافی ریونیوز کی گنجائش موجود ہے اور ہم پرامید ہیں کہ ہم 5.8 ٹریلین کا ہدف پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا پاٹا 30 سال سے دہشتگردی کی زد میں ہیں، 3 سال پہلے پارلیمنٹ نے کہا کہ فاٹا پاٹا میں اگر کوئی انڈسٹری لگائی جائے گی جس سے وہاں کے عوام کو فائدہ ہو گا اور فاٹا پاٹا کے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے تو اس انڈسٹری سے ٹیکس نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا پاٹا میں دی جانے والی چھوٹ کے حوالے سے مانیٹرنگ سخت کرنے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…