جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

مارشل لاء لگانے والوں کو آئین و قانون کا پتہ نہیں ہوتا،کہتے ہیں آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دو، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

datetime 21  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مارشل لاء لگانے والے فوجیوں کو آئین و قانون کا پتہ نہیں ہوتا،مارشل لاء والے کہتے ہیں آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دو۔یہ ریمارکس انہوں نے حساس ادارے کے ریٹائرڈ افسر کے مکان کی ملکیت سے متعلق کیس کی سماعت کے

دوران دیئے ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت کی ۔سماعت کے آغاز پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ بیٹے کے نام وصیت  میں تمام صفحات پر انگوٹھوں کے نشان کیوں نہیں؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ میرا موکل اور اسکے والد فوجی ہیں انہیں قانون کا کیا پتہ۔درخواست خارج ہوئی تو میرا موکل سڑک پر آجائے گا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ قانون کا تو مارشل لا ء والے فوجیوں کو بھی علم نہیں ہوتا، مارشل لا والے تو کہتے ہیں آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دو،آپکے موکل تو مارشل لا والے نہیں ہیں، ایسا موقف اپنا کر اپنے موکل کی توہین نہ کریں،موکل سے ہمدردی ہے تو اپنے گھر میں رکھ لیں۔یہ عدالت ہے ہالی ووڈ نہیں یہاں ڈراموں والی نہیں قانونی بات کریں۔عدالت نے حساس ادارے کے ریٹائرڈ افسر کے مکان کی ملکیت سے متعلق فرخ اقبال کی جانب سے دائر درخواست خارج کر دی۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے  فرنٹئیر کور (نارتھ ) کے  ملازم جاوید خان کی نوکری سے برطرفی کے فیصلے  کیخلاف دائر  اپیل خارج کر دی۔ عدالت عظمی  نے  انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیر کور نارتھ اور ہیڈ کوارٹر فرنٹئر کور پشاور  کی جانب سے جاوید خان کیخلاف  دائر  اپیل منظور کرلی۔ پیر کو  چیف جسٹس  گلزار

احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔  دوران سماعت جاوید خان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کو انکوائری کے بغیر نوکری سے برطرف کرنے کی سزا سنائی گئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جاوید خان پر رشوت لینے اور ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کے الزامات ثابت ہوئے۔ دوران سماعت  جسٹس

اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ جاوید خان کسی عام ادارے کے ملازم نہیں تھے، جاوید خان قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ملازم تھے،جاوید خان نے مختلف لوگوں سے 18 ہزار سے لیکر  ایک لاکھ روپے تک رشوت لی۔ عدالت عظمی  نے  فرنٹئیر کور (نارتھ ) کے  ملازم جاوید خان کی نوکری سے برطرفی کے فیصلے  کیخلاف دائر  اپیل خارج جبکہ  جاوید خان کیخلاف  انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیر کور (نارتھ )اور ہیڈ کوارٹر فرنٹئر کور پشاور  کی جانب سے دائر  اپیل منظور کرلی ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…