اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

مارشل لاء لگانے والوں کو آئین و قانون کا پتہ نہیں ہوتا،کہتے ہیں آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دو، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

datetime 21  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مارشل لاء لگانے والے فوجیوں کو آئین و قانون کا پتہ نہیں ہوتا،مارشل لاء والے کہتے ہیں آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دو۔یہ ریمارکس انہوں نے حساس ادارے کے ریٹائرڈ افسر کے مکان کی ملکیت سے متعلق کیس کی سماعت کے

دوران دیئے ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت کی ۔سماعت کے آغاز پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ بیٹے کے نام وصیت  میں تمام صفحات پر انگوٹھوں کے نشان کیوں نہیں؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ میرا موکل اور اسکے والد فوجی ہیں انہیں قانون کا کیا پتہ۔درخواست خارج ہوئی تو میرا موکل سڑک پر آجائے گا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ قانون کا تو مارشل لا ء والے فوجیوں کو بھی علم نہیں ہوتا، مارشل لا والے تو کہتے ہیں آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دو،آپکے موکل تو مارشل لا والے نہیں ہیں، ایسا موقف اپنا کر اپنے موکل کی توہین نہ کریں،موکل سے ہمدردی ہے تو اپنے گھر میں رکھ لیں۔یہ عدالت ہے ہالی ووڈ نہیں یہاں ڈراموں والی نہیں قانونی بات کریں۔عدالت نے حساس ادارے کے ریٹائرڈ افسر کے مکان کی ملکیت سے متعلق فرخ اقبال کی جانب سے دائر درخواست خارج کر دی۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے  فرنٹئیر کور (نارتھ ) کے  ملازم جاوید خان کی نوکری سے برطرفی کے فیصلے  کیخلاف دائر  اپیل خارج کر دی۔ عدالت عظمی  نے  انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیر کور نارتھ اور ہیڈ کوارٹر فرنٹئر کور پشاور  کی جانب سے جاوید خان کیخلاف  دائر  اپیل منظور کرلی۔ پیر کو  چیف جسٹس  گلزار

احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔  دوران سماعت جاوید خان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کو انکوائری کے بغیر نوکری سے برطرف کرنے کی سزا سنائی گئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جاوید خان پر رشوت لینے اور ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کے الزامات ثابت ہوئے۔ دوران سماعت  جسٹس

اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ جاوید خان کسی عام ادارے کے ملازم نہیں تھے، جاوید خان قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ملازم تھے،جاوید خان نے مختلف لوگوں سے 18 ہزار سے لیکر  ایک لاکھ روپے تک رشوت لی۔ عدالت عظمی  نے  فرنٹئیر کور (نارتھ ) کے  ملازم جاوید خان کی نوکری سے برطرفی کے فیصلے  کیخلاف دائر  اپیل خارج جبکہ  جاوید خان کیخلاف  انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیر کور (نارتھ )اور ہیڈ کوارٹر فرنٹئر کور پشاور  کی جانب سے دائر  اپیل منظور کرلی ہے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…