کابل (آن لائن)افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کشیدگی میں اضافے کے پیش نظر آرمی چیف، وزیردفاع اور وزیرداخلہ کو تبدیل کردیا۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ لڑائی میں تیزی سے اضافے پر بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں۔رپورٹ کے مطابق صدارتی محل کی جانب
سے ان تبدیلیوں کا اعلان حالیہ ہفتوں میں ملک کے 34 میں سے 28 صوبوں میں طالبان کے ساتھ سیکیورٹی فورسز کی لڑائی کے دوران زیر قبضہ علاقوں سے محرومی کے بعد کیا گیا ہے۔افغان وزیر دفاع اسداللہ خالد کو ہٹا کر ان کی جگہ بسم اللہ خان محمدی کو عبوری وزیر مقرر کیا گیا ہے، جو طویل علالت کے بعد حال میں وطن واپس لوٹے ہیں۔اشرف غنی نے حیات اللہ حیات کی جگہ عبدالستارمرزا کوال کو وزیرداخلہ مقرر کر دیا ہے۔نئے وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی سوویت یونین کے خلاف جنگ میں احمد شاہ مسعود کے سینئر کمانڈر تھے، فوج کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور وزیردفاع کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں، اس کے علاوہ سابق صدر حامد کرزئی کی حکومت میں آرمی چیف آف اسٹاف بھی رہ چکے ہیں۔جنرل ولی محمد احمدزئی کو افغانستان کا نیا چیف آف آرمی اسٹاف تعینات کردیا گیا ہے، جو جنرل یاسین ضیا کی جگہ لیں گے۔دوسری جانب افغانستان میں ایک دن کے دوران کورونا کے باعث امریکی سفارت خانے کے اہل کار سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک اور ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے جو کہ کسی بھی روز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ زدہ افغانستان میں کورونا وبا کی صورت حال انتہائی خراب ہوگئی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد
ایک ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ کورونا کے نئے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائز نے کورونا سے ایک سفارتی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دارالحکومت کابل میں قائم امریکی سفارت خانے کے عملے کا کورونا ٹیسٹ کرایا اور درجنوں افراد کے ٹیسٹ مثبت آنے پر 114 افراد کو قرنطینہ کیا گیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان میں کورونا سے ہلاک ہونے والے امریکی سفارت کار کے اہلکار کا نام نہیں بتایا تاہم انہوں نے کہا کہ ویکسین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے امریکا سے ویکسین کابل بھیجوائی جا رہی ہیں۔افغانستان میں مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے اور اس مہلک وائرس سے 4 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تاہم جنگ زدہ ملک میں صورت حال نارمل نہ ہونے کی وجہ سے درست تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔