سیا سی اثرو رسوخ کا استعمال مس کنڈکٹ آمدن سے زائد جائیدادیں رکھنے والا افسر کرپٹ شمار ہوگا سول سرونٹس رولز 2020 لاگو کردیے گئے

20  جون‬‮  2021

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے سروس اور انکوائری رولز میں تبدیلی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ۔روزنامہ جنگ کی سے لگ رہا ہےرپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے سرکاری ملازمین کے 47 سالہ پرانے انضباطی قواعد E & D Rules 1973 منسوخ کر کے نئے E & D Rules 2020 نافذ کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ سول سرونٹس ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن

رولز 2020 لاگو کر د یئےگئے ہیں۔دسمبر 2020 میں وزیراعظم نے نئے رولز کی منظوری دی تھی۔نوٹیفیکیشن کے مطابق جائیدادیں آمدن سے مطابقت نہ رکھنے والا افسر کرپٹ شمار ہوگا، سول سرونٹ پر خورد برد ثابت ہونے پر ریکوری، عہدہ سے تنزلی ،جبری ریٹائر کیا جا سکتا ہے،سول سرونٹس رولز کے تحت اگر زیر انکوائری ملازم دس دن میں جواب نہ دے تو اتھارٹی 30دن کے اندر فیصلہ کرے گی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ 13 صفحات پر مشتمل ایس آر اومیں مس کنڈکٹ کی تشریح کی گئی ہے۔ مس کنڈکٹ سےمراد یہ ہےکہ تقرری، پروموشن، ٹرانسفر ، ر یٹائرمنٹ یا سروس کے دیگر معاملات میں سیا سی طور پر اثرو رسوخ استعمال کرتاہو۔کرپشن کے بعد کسی بھی ایجنسی سے پلی بارگین کرنا بھی مس کنڈکٹ ہوگا۔سول سرونٹ کے خلاف انضباطی کاروائی جن بنیادوں پر کی جا سکےگی ان کے مطابق وہ افسر کرپٹ شمار کیاجائے گا جس کی اپنی یا ان پر انحصار کرنے والےاہل خانہ کی جائیداد یں انکے ظاہری ذرائع آمدن سے مطابقت نہ رکھتی ہوں یا ان کا طرز زندگی ذرائع آمدن سے مطابقت نہ رکھتا ہو۔

وہ تخریب کاری یا مشکوک سر گر میوں میں ملوث ہوں یا وہ سرکاری راز کسی غیر مجاز شخص کو بتانے کا مرتکب ہو۔ ایسی صورت میں ان کے خلاف انضباطی کار وائی ہو گی۔ اعلامیہ میں سزاکی بھی تشریح کی گئی ہے۔ کم سزا (y Minor Penalt) میں سرزنش ( sensure)، سالانہ ترقی کی ضبطی ،

متعین عرصہ کیلئے سالانہ ترقی کی انجماد جو زیادہ سے زیادہ تین سال کیلئے کی جا سکتی ہے۔ نچلے سکیل میں متعین عر صہ کیلئے تنزلی کی جاسکتی ہے۔پرومو شن بھی واپس لی جاسکتی ہے لیکن زیادہ سے زیادہ تین سال کیلئے ۔ زیادہ سزا(Major Penalty) میں یہ شامل کیاگیا ہے کہ اگر

سول سرونٹ پر خورد برد ثابت ہو جا ئے تو فنا نشل رولز کے تحت ان سے ریکوری کیجائے گی۔نچلے سکیل میں تنزلی کی جا سکے گی۔ جبری ریٹائر کیا جا سکتا ہے۔ ملازمت سے فارغ کیا جا سکے گا۔ ملازمت سے برطرف کیا جاسکے گا۔ کسی سول سرونٹ کو سروس سے معطل کیا جاسکتا ہے یا جبری رخصت ہر

بھیجا جاسکتا ہے۔ دوران معطلی انہیں تنخواہ اور الاونس رول 53 کے تحت ملیں گے۔ جاری کردہ سول سرونٹس (ای اینڈ ڈی) رولز ، 2020 کے مطابق انکوائری کےعمل کو تیز کرنے کے لئے، بااختیار افسر کا درجہ ختم کردیا گیا ہے ، جس کے بعد انکوائری کے صرف دو درجے باقی رہ گئے ہیں۔ اتھارٹی اور

انکوائری آفیسر یا کمیٹی۔دو سطحی عمل اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ، مجاز افسر کے ذریعہ معمولی جرمانے دے کر نچلی سطح پر نظم و ضبطی کارروائی کے فیصلے کے معاملے کو حل کرے گا۔کارروائی کے ہر مرحلے پر ٹائم لائنز متعارف کرائی گئیں۔چارجز کے جوابات جمع کروانے کے لئے 10 سے14 دن رکھے گئے ہیں۔

انکوائری کمیٹی یاآفیسر 60 دن میں مکمل کرے گا۔اس سے قبل ، کارروائی کے اختتام کے لئے کوئی مقررہ میعاد مقررنہیں تھی جس کے نتیجے میں مقدمات میں توسیع کی مدت (یہاں تک کہ سالوں) تک تاخیر رہتی تھی۔پہلی بار، بدعنوانی کی تعریف میں التجا سودا اور رضاکارانہ واپسی کو شامل کیا گیا ہے اور اب ان میں شامل سرکاری ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔قواعد کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ انکوائری کی صورت میں ، کیس کی سماعت کسی بھی ’مجاز افسر‘ کی بجائے کسی ’کمیٹی‘ کے ذریعہ کی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…